Maktaba Wahhabi

73 - 249
کیا مسافر مقیم کی نماز میں امامت کراسکتا ہے؟ سوال:…اگر انسان سفر کرے اور یہ چاہتا ہوکہ ظہر کی نماز باجماعت ادا کرے۔ وہ ایک مقیم کو پاتا ہے جو ظہر کی نماز ادا کر چکا ہے ، تو کیا مقیم مسافر کے ساتھ نماز ادا کر سکتا ہے؟ اور کیا وہ اس کے ساتھ نماز قصر ادا کرے یا پوری کرے؟ ع۔ن۔ح۔ شقراء جواب: …اگر مقیم مسافر کے پیچھے طلب فضیلت کے لیے نماز پڑھے جبکہ وہ اپنا فریضہ ادا کرچکا ہے تو وہ مسافر کی طرح دو ہی رکعتیں ادا کرے گا۔، کیونکہ وہ اس کے لے نفل ہیں البتہ جب مقیم مسافر کے پیچھے اپنی فرض نماز جیسے ظہر ، عصر اور عشاء پڑھے تو وہ چار رکعت پڑھے گا اور دو رکعت کے بعد جب مسافر سلام پھیرے تواسے لازم ہے کہ اپنی نماز مکمل کرے۔ اورجب مقیم امام ہو اور مسافر اس کے پیچھے فرض نماز اداکررہا ہو تو مسافر بھی سب کے ساتھ پوری نماز ادا کرے گا۔ کیونکہ علماء کے دو اقوال میں سے صحیح ترقول کے مطابق اسے چار رکعت پوری کرنا چاہیں جیساکہ امام احمد اور امام مسلم رحمہما اللہ نے اپنی اپنی صحیح میں ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ ان سے مسافر کی نماز کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ امام کے پیچھے چار رکعت ادا کرے اور اپنے ساتھیوں کے ساتھ دو رکعت ۔ پھر فرمایا: سنت یہی ہے۔ اور اس لیے بھی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قوال میں عموم ہے: ((إنَّما جُعِلَ الإ مامُ لیُؤْتَمَّ بہ، فلاَ تخْتِلفُوا علیہ۔)) امام صرف اس لیے ہوتا ہے کہ اس اقتداء کی جائے لہٰذا ا س کے خلاف نہ کرو۔ اس کی صحت پر شیخین کا اتفاق ہے۔ کیا عورت مسجد میں نماز ادا کرسکتی ہے؟ سوال:…نوجوان باپردہ عورت جو شرعی اسلامی شعار اپنائے ہوئے اور ماسوائے چہرہ اور ہتھیلیوں کے اپنا تمام جسم چھپائے ہوے ہو، اگروہ چاہیے کہ تمام نمازیں مسجد میں ادا کرے توا س کے لیے اس بات کی کی گنجائشہے’ اور کااس کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ اپنے خاوند کے ساتھ ہی جائے ؟ عبدالرحمن۔م۔ ع۔ الریاض جواب: …اگر عورت شرعی حجاب اپنائے ہوئے ہو اپنا چرہااور ہتھیلیوں کو چھپائے ہوے ہو، خوشبو وغیرہ نہ لگاتی ہو اور اظہار زینت سے بچتیی ہو تو اسے مسجد میں نماز ادا کرنے میں کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ کیونکہ نبی صلی
Flag Counter