Maktaba Wahhabi

110 - 249
((ان امراۃ دخلت علی النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم وفی ید ابنتھا مسکتان من ذھب، فقال: ((اتعطین زکاۃ ھذا)) قالت: لا قال ((ایسرک ان یسورک اللہ بھما یوم القیامۃ سوارین من نار؟)) … فالقتھما، وقالت: ھما للہ ولرسولہ)) ’’ایک عورت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی۔ اس کی بیٹی کے ہاتھ میں سونے کے دو کڑے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: ’’کیا ان کی زکوٰۃ ادا کرتی ہو؟‘‘ وہ کہنے لگے۔ نہیں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’کیا تجھے یہ پسند ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کے عوض قیامت کے دن دو آگ کے کنگن پہنائے؟‘‘ … اس عورت نے وہ دونوں کڑے آپ کے آگے ڈال دیئے اور کہا یہ دونوں اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہیں۔‘‘ اس حدیث کو ابوداؤد اور نسائی نے اسناد حسن کے ساتھ روایت کیا۔ اور ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے کہ انہوں نے سونے کے پازیب پہنے ہوئے تھے۔ وہ کہنے لگیں: ((یا رسُولَ اللّٰہ! اکَنْزٌ ھُوَ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مَا بَلَغَ أنْ یُزَکَّی فَزُکَّیَ فلیسَ بکَنْزٍ)) ’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! کیا یہ کنز (خزانہ) کے حکم میں ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر یہ زکوٰۃ کے نصاب کو پہنچ جائیں تو زکوٰۃ ادا کرو۔ پھر یہ کنز کے حکم میں نہ رہیں گے۔‘‘ اس حدیث کو ابوداؤد اور دارقطنی نے روایت کیا اور حاکم نے صحیح کہا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کو یہ نہیں کہا کہ زیور میں زکوٰۃ نہیں ہوتی۔ اور جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی جاتی ہے کہ آپ نے فرمایا: ’’زیور میں زکوٰۃ نہیں‘‘ تو یہ حدیث ضعیف ہے۔ اس کا اصل سے یا احادیث صحیحہ سے معارضہ کرنا جائز نہیں۔ میری بیوی کے پاس سونا ہے، جسے وہ پہنتی ہے، کیا اس میں زکوٰۃ ہے؟ سوال:… میری بیوی کے پاس سونا ہے جسے وہ پہنتی ہے اور وہ حد نصاب کو پہنچتا ہے تو کیا اس میں زکوٰۃ ہے؟ اور کیا زکوٰۃ کی ادائیگی میرے ذمہ ہے یا میری بیوی کے؟ اور کیا زکوٰۃ اس سونے سے نکالی جائے یا اس کے برابر نقد قیمت سے ادا ہو جائے گی؟ (ابراہیم۔ ۱۔ الریاض) جواب:… سونے اور چاندی کے زنور میں زکوٰۃ واجب ہے جبکہ وہ نصاب کے وزن کوپہنچ جائے اور وہ سونے کے لیے ۲۰مثقا اور چاندی کے لیے ۱۴۰مثقال ہے۔ موجودہ صورت میں سونے کے
Flag Counter