Maktaba Wahhabi

221 - 249
جواب:… والدہ ا حق بہت بڑا ہے اور اس سے نیک سلوک اہم واجبات سے ہے اور جس بات کی میں آپ کو نصیحت کرتا ہوں وہ یہ ہے کہ آپ اس عورت سے شادی نہ کریں۔ جس سے تمہاری ماں خوش نہیں… کیونکہ تمہارے لیے تمام لوگوں سے زیادہ خیر خواہ تمہاری والدہ ہے۔ شاید وہ اس عورت کے اخلاق سے کوئی ایس بات جانتی ہو جس سے آپ کو تکلیف پہنچے۔ عورتیں اس کے علاوہ بھی بہت ہیں اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًا، وَّیَرْزُقْہُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُ﴾ ’’اور جو شخص اللہ سے ڈرے اللہ اس کے لیے راہ نکال دیتا ہے اور اسے ایسی جگہ سے رزق دیتا ہے جو اس کے گمان میں بھی نہیں ہوتا۔‘‘ (الطلاق: ۲۔۳) اور اس میں کوئی شک نہیں کہ والدہ سے نیک سلوک تقویٰ کی بات ہے۔ الا یہ کہ تمہاری والدہ دیندار نہ ہو اور وہ عورت جس سے منگنی مطلوب ہے، دیندار اور متقی ہو اور اگر ایسی بات ہے جو ہم نے ذکر کی ہے تو پھر اس معاملہ میں تمہارے لیے اپنی والدہ کی اطاعت ضروری نہیں۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((انَّمَا الطَّاعۃُ فی الْمعروفِ)) ’’اطاعت صرف بھلے کاموں میں کرنا چاہیے۔‘‘ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس بات کی توفیق دے جس میں اس کی رضا ہو اور آپ کے لیے ایسی بات آسان بنائے جس میں آپ کے دین اور دنیا کی صلاح وسلامتی ہو۔ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کی صورت میں مخلوق کی اطاعت نہیں سوال:… اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرنے کی وجہ سے اگر ماں کسی کی مخالفت کرے تو اس کا کیا حکم ہے۔ جب صورت حال یہ ہو کہ ماں ایسی چیز کا مطالبہ کرتی ہے جس میں اللہ عزوجل کی نافرمانی ہوتی ہو۔ جیسے وہ زینت کی نمائش اور اکثر سفر کا مطالبہ کرے اور یہ دعویٰ کرتی ہو کہ پردہ محض خرافات ہے اور دین میں اس کی کچھ حیثیت نہیں۔ وہ مجھ سے محفلوں میں جانے اور ایسا لباس پہننے کا مطالبہ کرتی ہے جس میں ہر وہ چیز ظاہر ہوتی ہے جس کے ظاہر کرنے کو اللہ تعالیٰ نے عورت کے لیے حرام کیا ہے اور جب مجھے پردہ کیے ہوئے دیکھتی ہے تو غصہ میں آجاتی ہے۔‘‘(مولوۃ۔ ح۔ ع) جواب:… اس سوال کا جواب پہلے سوال کے جواب سے معلوم کیا جا سکتا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ جس کام میں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی ہوتی ہو، اس میں مخلوق کی اطاعت نہیں کرنا چاہیے۔ خواہ باپ ہو یا ماں ہو یا کوئی اور ہو اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح طور پر ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter