Maktaba Wahhabi

245 - 249
ہوتے ہیں۔ البتہ جس نے جھوٹ باندھا وہ ضرور گنہگار ہے اور جو شخص انہیں تقسیم کرے یا اس بات کی دعوت دے یا اسے لوگوں میں رائج کرے، سب گنہگار ہیں۔ کیونکہ یہ سب کام گناہ اور زیادتی کے کام پر تعاون کے، نیز بدعت کو رائج کرنے اور اس کو قبول کرنے کی طرف رغبت دلانے کے باب سے ہیں۔ ہم اپنے لیے اور تمام مسلمانوں کے لیے اللہ سے ہر برائی سے محفوظ رہنے کی دعا کرتے ہیں اور جس نے کوئی بدعت گھڑی ہے اس کے مقابلہ میں اللہ تعالیٰ ہمارے لیے کافی ہے اور ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ جس شخص نے اللہ پر جھوٹ باندھا اور اس جھوٹ کو رواج دیا اور لوگوں کو ایسے کام پر لگا دیا جو انہیں نقصان ہی دے سکتا ہے، فائدہ نہیں دے سکتا، اس سے ایسا معاملہ کرے، جس کا وہ مستحق ہے اور اللہ تعالیٰ کی اور اس کے بندوں کی خیر خواہی کے لیے دعا گو ہیں… جس پر تنبیہ پہلے گزر چکی ہے۔ کیا مسلمانوں کے لیے میلاد النبی کی محفل منعقد کرنا جائز ہے؟ سوال:… کیا مسلمانوں کے لیے یہ جائز ہے کہ ۱۲ ربیع الاول کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیدائش کے دن کی مناسبت سے مسجد میں جلسہ کریں۔ تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت مبارکہ کاتذکرہ ہو۔ مگر دن کو عید کی طرح چھٹی منائیں؟ ہم نے اس مسئلہ میں اختلاف کیا۔ کچھ لوگ کہتے ہین کہ یہ بدعت حسنہ ہے، کچھ دوسرے کہتے ہیں کہ یہ بدعت حسنہ نہیں؟ (عبدالرحمن۔ م۔ ع۔ الریاض) جواب:… ۱۲ ربیع الاول کو اور نہ ہی کسی اور دن مسلمانوں کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم پیدائش کی بنا پر جلسے وغیرہ کرنا چاہئیں۔ اسی طرح انہیں کسی دوسرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی یوم پیدائش نہیں منانا چاہیے۔ کیونکہ یوم پیدائش منانا دین میں نئی بدعت ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی میں اپنا یوم پیدائش نہیں منایا۔ حالانکہ آپ دین کے مبلغ اور اپنے پاک پروردگار کے طریقوں پر چلانے والے تھے اور نہ ہی اس کا حکم دیا۔ پھر نہ تو خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم نے یہ دن منایا اور نہ ہی کسی بھی دوسرے صحابی یا تابعی نے۔ حالانکہ وہی دور خیر القرون تھا۔ اس سے معلوم ہوا کہ یہ بدعت ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((مَنْ أَحدثَ فی أَمرِنا ھَذا مَا لیسَ مِنْہُ فہُورَد)) (متفق علیہ) ’’ جس نے ہمارے اس امر (شریعت) میں کوئی نئی بات پیدا کی جو پہلے اس میں نے تھی ، وہ مردود ہے۔‘‘ اس حدیث کی صحت پر شیخین کا اتفاق ہے اور مسلم کی روایت جسے بخاری نے تعلیقاً بیان کیا ہے، کے الفاظ یہ ہیں: ((مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لیسَ عَلَیْہِ امْرُنا مِنْہُ فہُورَد)) ’’ جس نے کوئی ایسا کام کیا جس پر ہمارا عمل نہیں وہ مردود ہے۔‘‘
Flag Counter