Maktaba Wahhabi

239 - 249
شک نہیں کہ مشت زنی ان دو قسموں کے علاوہ ہے۔ لہٰذا یہ حرام ہوئی اور اسے چاہنے والا قرآنی نص کی رو سے ظالم ہے۔ پھر مولف کتاب دوسرے دلائل کا ذکر کرتے چلے جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ کہا: ٭چھٹی دلیل: علم طب میں یہ بات تجربہ میں آچکی ہے کہ مشت زنی کئی امراض کا سبب بنتی ہے۔ ان میں سے ایک ضعف بصارت ہے۔ یعنی معمول کے مطابق جتنے فاصلہ پر آنکھ دیکھ سکتی ہے اس سے نگاہ بہت کم رہ جاتی ہے۔ دوسری بیماری عضو تناسل کی کمزوری ہے۔ اس میں ڈھیلا پن پیدا ہو جاتا ہے۔ خواہ یہ جزوی طور پر ہو یا کلیۃ ہو۔ اور مشٹ زن عورتوں کی طرح (یعنی نامرد) ہو جاتا ہے۔ کیونکہ اس میں وہ اہم مردمی امتیازات ناپید ہو جاتے ہیں۔ جن کی بنا پر اللہ تعالیٰ نے مرد کو عورت پر فضیلت بخشی ہے۔ وہ شادی کے قابل نہیں رہتا اور اگر بالفرض شادی کر بھی لے تو کما حقہ، وظیفہ زوجیت ادا کرنے کی قدرت نہیں رکھتا۔ جس کا لازمی نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اس کی بیوی دوسروں کو اس بات پر مطلع کر دیتی ہے کیونکہ وہ اپنی پاک دامنی کی قدرت نہیں رکھ سکتی اور اس میں جو مقاصد ہیں، وہ کسی سے مخفی نہیں۔ ایک نقصان یہ ہوتا ہے کہ اس کے عام اعصاب میں کمزوری پیدا ہو جاتی ہے جو اس فعل کے نتیجہ کے طور پر پیدا ہوتی ہے اور ایک یہ کہ اس کے معدہ میں اضطراب پیدا ہو جاتا ہے جو معدہ کے عمل کو کمزور اور نظام ہضم کو خراب کر دیتا ہے اور ایک یہ کہ اس کے اعضاء کی بالیدگی رک جاتی ہے۔ بالخصوص آلہ تناسل اور خصیتین کی کہ وہ اپنی بالیدگی کی حد کو نہیں پہنچ پاتے اور ایک یہ کہ خصیتین میں مادہ منویہ میں سوزش پیدا ہو جاتی ہے اور ایسے شخص کو بہت جلد انزال ہونے لگتا ہے۔ حتیٰ کہ اس کے ذکر کے محص کسی چیز سے چھونے یا رگڑ کھانے سے بھی اسے انزال ہو جاتا ہے۔ اور ایک یہ کہ اس کی کمر کے مہروں میں درد ہونے لگتا ہے کیونکہ یہی وہ صلب ہے جس سے منی کا اخراج ہوتا ہے۔ جس سے کمر میں خمیدگی اور ٹیڑھ پیدا ہو جاتی ہے۔ اور ایک یہ کہ مشت زن کا پانی تحلیل ہونے لگتا ہے۔ اس کے مادہ منویہ میں سختی اور گاڑھا پن نہیں رہتا۔ جیسا کہ عام حالات میں ایک آدمی کی منی ہوتی ہے۔ ایسے شخص کی منی پتلی اور منی کے کیڑوں سے خالی ہوتی ہے اور بسا اوقات اس میں کمزور سے کیڑے رہ جاتے ہیں جو حمل ٹھہرانے کی طاقت نہیں رکھتے۔ اگر ان سے حمل ٹھہر بھی جائے تو ان سے کمزور جنس پیدا ہوتی ہے۔ اسی لیے ہم دیکھتے ہیں کہ مشت زنی کی اولاد ان لوگوں کی نسبت کمزور اور پیدائشی مریض ہوتی ہے جن کی اولاد طبعی منی سے پیدا ہوئی ہو۔ اور ایک نقصان یہ ہوتا ہے کہ اعضاء میں رعشہ پیدا ہو جاتا ہے۔ جیسے دونوں پاؤں میں۔
Flag Counter