Maktaba Wahhabi

260 - 363
احتیاط کا پورا نقشہ قارئین کرام کے سامنے آ چکا ہو گا جو جناب اصلاحی صاحب کے تمام سابقہ دعاوی کے بطلان کے لئے کافی ہے، مگر حیرت ہوتی ہے کہ جناب اصلاحی صاحب نے مبتدعین سے روایات لینے والے ائمہ حدیث میں امام شافعی، امام احمد بن حنبل اور امام مسلم رحمہم اللہ کے ساتھ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور قاضی ابو یوسف رحمہ اللہ کو تو شمار کیا ہے۔ مگر امام بخاری اور امام حاکم نیشاپوری رحمہما اللہ کے نام چھوڑ دئیے ہیں۔ یہ درست ہے کہ امام مسلم رحمہ اللہ کے متعلق امام حاکم رحمہ اللہ کا قول ہے: ’’إن كتاب مسلم ملآن من الشيعة‘‘[1]یعنی ’’امام مسلم رحمہ اللہ کی کتاب شیعہ رواۃ کی حدیثوں سے بھری پڑی ہے۔‘‘ لیکن امام بخاری رحمہ اللہ نے بھی اپنی ’’الجامع الصحیح‘‘ میں متعدد مبتدعین کی روایت کو قبول کیا ہے، چنانچہ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے ’’ھدی الساری‘‘ میں بخاری کے 69 ایسے رواۃ کے نام شمار کئے ہیں جن پر اعتقاد کے سبب طعن کیا گیا تھا مگر باوجود طعن کے امام بخاری رحمہ اللہ نے ان سے تخریج کی ہے۔ [2] امام سیوطی رحمہ اللہ نے بھی ایک مقام پر فائدہ کے تحت 81 ایسے مرئ بدعت رواۃ کے نام شمار کئے ہیں جن سے شیخین یا ان میں سے کسی ایک نے تخریج کی ہے۔ ان رواۃ میں سے 14 مرجئی، 7 ناصبی، 25 شیعہ، 30 قدری، ایک جہمی، 2 حروری، ایک وقفی اور ایک عقدی ہیں۔ [3] حافظ ابوبکر الخطیب رحمہ اللہ نے ’’تاریخ بغداد‘‘ میں امام حاکم رحمہ اللہ کے ترجمہ میں لکھا ہے: ’’وكان الحاكم يميل إلي التشيع، فحدثني ابو اسحاق ابراهيم بن محمد الأرموي بينسابور وكان شيخا صالحا فاضلا عالما، قال: جمع الحاكم ابو عبداللّٰه أحاديث زعم أنها صحاح علي شرط البخاري و مسلم يلزمهما إخراجها في صحيحما منها حديث الطير و حديث من كنت مولاه فعلي مولاه فأنكره عليه أصحاب الحديث ذلك ولم يلتفتوا إلي قوله ولا صوبوه في فعله‘‘ [4] حافظ ابن طاہر المقدسی اور حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے بھی امام حاکم کے متعلق فرمایا ہے: ’’الحاكم شيعي مشهور‘‘[5]لیکن علامہ تاج ابن السبکی رحمہ اللہ نے امام حاکم رحمہ اللہ کے تشیع کا سخت رد فرمایا ہے۔ [6] یہاں علامہ محمد جمال الدین قاسمی رحمہ اللہ کا یہ قول نقل کرنا بھی خالی از فائدہ نہ ہو گا کہ: ’’یہاں یہ امر لائق تفطن ہے کیونکہ رجال جرح و تعدیل اپنی بیشتر تصانیف میں اہل بدعت کے دشمن نظر آتے ہیں۔ اس بارے میں ان کی سند یہ ہے کہ رواۃ کے متعلق وہ کسی سے نقل کرتے ہیں کہ فلاں شیعی یا خارجی یا
Flag Counter