Maktaba Wahhabi

144 - 363
امام احمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’و طلب الإسناد العالي سنة عمن سلف‘‘ [1] یعنی ’’عالی اسناد کی طلب سلف صالحین کی سنت ہے‘‘۔ علامہ خطیب بغدادی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’وقد رحل خلق من العلماء قديما و حديثا إلي الأقطار البعيدة طلبا للعلو‘‘ [2] یعنی ’’قدیم و جدید علماء میں سے ایک خلق کثیر نے علو اسناد کی طلب میں اقطار بعید کا سفر کیا ہے‘‘۔ اسی طرح امام سخاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ولم يزل السلف والخلف من الائمة يعتنون بالرحلة‘‘ [3] علامہ خطیب بغدادی رحمہ اللہ نے ’’الرحلۃ فی طلب الحدیث‘‘ میں اور امام حاکم نیشا پوری رحمہ اللہ نے ’’معرفۃ علوم الحدیث‘‘ میں عالی اسناد اور طلب حدیث میں کبار محدثین کے سفر فرمانے کے اور بھی متعدد واقعات نقل کئے ہیں جو لائق مراجعت ہیں۔ فن جرح و تعدیل کی تعریف اور اس کی عظمت: ’’جرح‘‘ کے معنی ہیں زخم لگانا اور کاٹنا۔ کچھ لغویوں کا خیال ہے کہ جُرح جیم کے ضمہ کے ساتھ جسم میں دھاری دار چیز یا لوہا سے زخم لگانے کو کہتے ہیں اور جَرح جیم کے فتحہ کے ساتھ زبان سے عیب لگانے کو کہتے ہیں۔ اور ’’تعدیل‘‘ کے لغوی معنی کسی چیز کو درست کرنا ہے۔ کہا جاتا ہے: ’’و تعديل الشهود أن تقول أنهم عدول‘‘ یعنی گواہوں کو عادل اور قابل قبول قرار دینے کو ’’تعدیل‘‘ شہود کہا جاتا ہے۔ عدل کے لغوی معنی ہیں کسی پر پسندیدگی کا حکم لگانا، اسی طرح عدل، ظلم کے مقابلہ میں بطور ضد استعمال کیا جاتا ہے۔ ’جرح‘ کی لغوی تعریف کے لئے حاشیہ [4] اور ’’تعدیل‘‘ کے لئے حاشیہ [5] کے تحت مذکورہ کتب کی طرف مراجعت مفید ہو گی۔
Flag Counter