جرح و تعدیل پر چند مشہور تصانیف:
امام سخاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’فن جرح و تعدیل پر بہت ساری تصانیف موجود ہیں۔ کتب الضعفاء کے مصنفین میں یحییٰ بن معین، ابو زرعہ الرازی، امام بخاری (صاحب الضعفاء الکبیر والصغیر)، امام نسائی، ابو حفص الفلاس، ابو احمد بن عدی (یہ سابقہ تمام تصانیف سے اکمل و أجل کتاب ہے لیکن اس میں آں رحمہ اللہ نے ان ثقات کو بھی ذکر کر دیا ہے جن پر کہ کلام کیا گیا تھا)، ابو الفضل ابن طاہر (صاحب تکملۃ الکامل)، ابو جعفر العقیلی، ابو حاتم ابن حبان، ابو الحسن الدارقطنی، ابو زکریا الساجی، ابو عبداللہ الحاکم، ابو الفتح الازدی، ابو علی ابن السکن، ابن الجوزی (امام ذہبی رحمہ اللہ نے اس کا اختصار کیا بلکہ اپنی دو تصانیف میں اس پر ذیل ترتیب دیا ہے) اور ذہبی (صاحب المغنی فی الضعفاء، الضعفاء والمتروکین و میزان الاعتدال۔ آخر الذکر کتاب میں امام ذہبی رحمہ اللہ نے الکامل لابن عدی کی اتباع کی ہے) کا شمار ہوتا ہے۔
اور ثقات کے تراجم جمع کرنے والوں میں ابو حاتم ابن حبان، عجلی، ابن شاہین، ابو العرب التمیمی، شمس الدین محمد بن ایبک السروجی، ابن حجر (صاحب الثقات ممن لیس فی التہذیب) اور ذہبی (صاحب المغني معرفة الرواة المتكلم فيهم بما لا يوجب الرد) ہیں۔
ان تصانیف کے علاوہ بعض کتب ایسی بھی ہیں جو ضعفاء اور ثقات دونوں کے تراجم پر مشتمل ہیں مثلاً: التاریج الکبیر للبخاری، التاریخ الصغیر للبخاری، المعرفۃ والتاریخ للبسوی، تاریخ لابی بکر بن ابی خیثمہ، الطبقات الکبری لابن سعد، التمییز للنسائی، الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم، الکمیل فی معرفۃ الثقات والضعفاء والمجاھیل للعماد ابن کثیر (اس میں تہذیب الکمال للمزی اور میزان الاعتدال للذہبی کو مع زیادات جمع کیا گیا ہے)، تہذیب الکمال للمزی، لسان المیزان لابن حجر، تقویم اللسان لابن حجر اور تحریم المیزان لابن حجر وغیرہ۔ [1]
|