Maktaba Wahhabi

199 - 363
عیینہ سے بھی مروی ہے۔[1] ابو زید انصاری نحوی بیان کرتے ہیں کہ ایک بارش والے دن شعبہ رحمہ اللہ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ’’ليس هذا يوم حديث‘‘ (آج حدیث کے درس کا دن نہیں بلکہ) ’’اليوم يوم غيبة‘‘ (آج کا دن غیبت کا دن ہے) ’’تعالوا حتي نغتاب الكذابين‘‘ (آؤ حتی کہ ہم جھوٹوں کی غیبت کریں)‘‘۔ [2] مکی بن ابراہیم بیان کرتے ہیں کہ شعبہ رحمہ اللہ، عمران بن حدیر السدوسی کے پاس تشریف لاتے تو کہتے: ’’تعال حتي نغتاب ساعة في اللّٰه عزوجل‘‘[3]یعنی ’’آؤ حتی کہ ہم ایک ساعت اللہ عزوجل کے لئے غیبت کریں‘‘۔ مکی بن ابراہیم کا ایک دوسرا قول ہے کہ شعبہ رحمہ اللہ، عمران بن حدیر رحمہ اللہ کے پاس آتے تو کہتے: ’’قم بنا حتي نغتاب في اللّٰه تبارك و تعاليٰ‘‘ [4] یعنی ’’ہمارے ساتھ اٹھو حتی کہ ہم اللہ تبارک و تعالیٰ کے لئے غیبت کریں‘‘۔ عفان بن مسلم ابو عثمان الانصاری بیان کرتے ہیں کہ میں اسماعیل بن علیہ رحمہ اللہ کے پاس موجود تھا تو ایک شخص نے دوسرے شخص سے حدیث روایت کی۔ میں نے ٹوکا کہ اس سے حدیث بیان نہ کیا کرو کیونکہ وہ ثبت نہیں ہے۔ اس نے کہا کہ میں نے اس کی غیبت کی تو اسماعیل بن علیہ رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’یہ اس کی غیبت نہیں بلکہ حکم ہے کہ وہ حدیث میں ثبت نہیں ہے‘‘۔ [5] محمد بن خلف بیان کرتے ہیں کہ ہم ابن علیہ رحمہ اللہ کے پاس موجود تھے۔ ایک شخص آپ کے پاس آیا اور ان سے لیث بن ابی سلیم کی حدیث کے متعلق دریافت کیا۔ حاضرین مجلس میں سے بعض نے کہا کہ تم لیث بن ابی سلیم کی حدیث کے متعلق کیوں پوچھتے ہو؟ وہ تو ضعیف الحدیث ہے۔ تم نے ایوب کی حدیث کے متعلق کیوں نہ دریافت کیا؟ یہ سن کر اس شخص نے کہا: سبحان اللہ! کیا تم علماء میں سے ایک عالم کی غیبت کرتے ہو؟ یہ سن کر ابن علیہ رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’يا جاهل أنصحك أن هذا أمانة ليس بغيبة‘‘ [6] ابو حاتم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ائمۃ المسلمین اور أھل الورع فی الدین نے رواۃ حدیث پر قدح کو مباح قرار دیا ہے اور ضعفاء
Flag Counter