Maktaba Wahhabi

104 - 363
عن النبي صلي اللّٰه عليه وسلم أكثر و أرجع‘‘ پھر انہوں نے حدیث رفع یدین کے متواتر ہونے کا اقرار بھی کیا ہے، چنانچہ لکھتے ہیں: ’’لم يثبت الترك إلا عن ابن مسعود كما مر كلامه الخ‘‘ [1] امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور امام اوزاعی رحمہ اللہ کے مابین ہونے والے اس شہرت یافتہ مناظرہ کی اسنادی حیثیت جان لینے کے بعد بھی اگر کوئی اس کی صحت میں شک و شبہ کرے تو ہم اس کو اس مناظرہ کے جملہ مندرجات پر علامہ محمد بن عبدالعزیز محدث رحیم آبادی رحمہ اللہ کا درج ذیل نفیس و ناقدانہ تجزیہ مطالعہ کرنے کی دعوت دیں گے جسے آں رحمہ اللہ نے جناب شبلی نعمانی کی کتاب ’’سیرۃ النعمان‘‘ پر تعقباً ترتیب دیا تھا، فرماتے ہیں: ’’میں کہتا ہوں کہ ہر فقرے اس قصہ کے ایسے مہمل ہیں کہ تھوڑے شعور کا آدمی بھی اگر تامل کرے گا تو کہہ دے گا کہ یہ قصہ غلط اور مہمل ہے – لہٰذا میں ’’فتح القدیر‘‘ ہی سے اس حکایت کا ہر ہر فقرہ نقل کر کے بحث کرتا ہوں۔ پہلا فقرہ اس حکایت کا یہ ہے کہ امام اوزاعی رحمہ اللہ نے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے کہا کہ عراق والوں سے نہایت تعجب ہے کہ رکوع میں جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع یدین نہیں کرتے۔ اس فقرہ کو صاحب سیرۃ النعمان نے بھی صفحہ 87 میں لکھا ہے۔ امام اوزاعی کے اس قول کا مطلب ہر عاقل یہی سمجھ سکتا ہے کہ اس وقت کے علمائے حجاز (مکہ مدینہ) رفع یدین کرنے میں متفق تھے ورنہ امام اوزاعی رحمہ اللہ عراق والوں کے رفع یدین نہ کرنے پر تعجب نہ کرتے۔ اور انہیں کو اس کے نہ کرنے میں مخصوص نہ کہتے اور امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ بھی اس تخصیص کو مان نہ لیتے، بلکہ یوں کہتے کہ اہل عراق کی کیا تخصیص ہے؟ حرمین میں بھی فلاں فلاں رفع یدین نہیں کرتے۔ اس سے ظاہر ہے کہ اس وقت کے علمائے حرمین سب رفع یدین کے قائل تھے اور ان میں یہ مسئلہ بلا اختلاف جاری تھا اور حرمین میں اس وقت بڑے بڑے علماء اولاد صحابہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور اہل بیت نبی صلی اللہ علیہ وسلم موجود تھے۔ امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ (جن کے فضل و کمال اور عظمت و شان کا صاحب سیرۃ النعمان کو بھی صفحہ (45) میں اقرار ہے) بھی وہیں تھے۔ کیوں جناب امام ابو حنیفہ کے مقابلہ میں آپ کو امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ کے نسبت یہ خیال نہیں آیا کہ أهل البيت أدري بما فيه ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے اس کے جواب میں امام اوزاعی سے یہ کہا: لأجل أنه لم يصح عن رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم فيه شئ یعنی باوجود اتفاق اہل حرمین کے ہم لوگ رفع یدین اس وجہ سے نہیں کرتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارہ میں کچھ ثابت نہیں ہے، غرض امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے اہل حرمین سے اپنی مخالفت کی وجہ کے بیان میں یہ دعویٰ کیا کہ رفع یدین کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ ثابت نہیں، حالانکہ موقع یہ تھا کہ عبداللہ بن مسعود والی
Flag Counter