لوگوں سے بیعت لیتے وقت جہاں اس بات کا حکم دیتے کہ تم صرف ایک اللہ کی عبادت کرنا، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا، پانچ وقت کی نمازیں پڑھنا اور اللہ کی اطاعت کرنا، وہاں اس بات کی بھی تاکید فرماتے:
((وَ لَا تَسْئَلُوا النَّاسَ شَیْئًا))
’’لوگوں سے کسی چیز کا سوال نہ کرنا۔‘‘[1]
16. صرف تین قسم کے لوگوں کے لیے سوال کرنا جائز ہے
حضرت قبیصہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((یَا قَبِیصَۃُ! إِنَّ الْمَسْأَلَۃَ لَا تَحِلُّ إِلَّا لِأَحَدِ ثَلَاثَۃٍ، رَجُلٌ تَحَمَّلَ حَمَالَۃً فَحَلَّتْ لَہُ الْمَسْأَلَۃُ حَتَّی یُصِیْبَہَا ثُمَّ یُمْسِکُ، وَ رَجُلٌ أَصَابَتْہُ جَائِحَۃٌ اجْتَاحَتْ مَالَہُ، فَحَلَّتْ لَہُ الْمَسْأَلَۃُ حَتَّی یُصِیْبَ قِوَامًا مِّنْ عَیْشٍ۔ أَوْ قَالَ: سِدَادًا مِّنْ عَیْشٍ۔ وَرَجُلٌ أَصَابَتْہُ فَاقَۃٌ حَتَّی یَقُولَ ثَلَاثَۃٌ مِّنْ ذَوِي الْحِجَا مِنْ قَوْمِہِ: لَقَدْ أَصَابَتْ فُلَانًا فَاقَۃٌ، فَحَلَّتْ لَہُ الْمَسْأَلَۃُ، حَتَّی یُصِیْبَ قِوَامًا مِّنْ عَیْشٍ۔ أَوْ سِدَادًا مِّنْ عَیْشٍ۔ فَمَا سِوَاہُنَّ مِنَ الْمَسْأَلَۃِ، یَا قَبِیصَۃُ! سُحْتًا یَأْکُلُہَا صَاحِبُہَا سُحْتًا))
’’اے قبیصہ! صرف تین اشخاص ہیں جن کے لیے سوال کرنا جائز ہے، ایک وہ شخص، جس نے کوئی ضمانت اٹھالی، (یعنی کسی شخص کی بابت وعدہ کرلیا کہ
|