Maktaba Wahhabi

116 - 217
کہ اس میں فقراء و مساکین، مدارس اور دینی اداروں کا فائدہ زیادہ ہے۔ رکاز (دفینے) میں خمس (پانچواں حصہ) ہے رکاز کے معنی چھپانے کے ہیں ، انسان کو اہل جاہلیت (اہل کفر) کا کوئی چھپا ہوا خزانہ یعنی دفینہ مل جائے، تو جس وقت ملے، اسی وقت اس میں سے 5فی صد زکاۃ نکال دے، اس میں زکاۃ کی مقدار اس لیے زیادہ ہے کہ یہ بغیر محنت کے حاصل ہوجاتا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((وَ فِي الرِّکَازِ الْخُمُسُ)) ’’رکاز (دفینے) میں پانچواں حصہ ہے۔‘‘[1] مَعَادِن (کانوں ) کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ ثابت نہیں ، اس لیے کانوں سے نکلنے والی چیزوں میں زکاۃ نہیں ، البتہ اس کی آمدنی پر بشرطیکہ وہ نصاب کو پہنچ جائے اور سال گزر جائے تو زکاۃ ہے۔ دو نصابوں کو ملاکر نصاب بنانا؟ اگر ایک شخص کے پاس سونا چاندی دونوں چیزیں ہوں لیکن دونوں نصاب سے کم ہوں ، (یعنی سونا ساڑھے سات تولہ سے کم اور چاندی ساڑھے باون تولہ سے کم ہو) اس صورت میں اس پر زکاۃ عائد ہوگی یا نہیں ؟ ایسے شخص کے بارے میں ائمہ کے درمیان اختلاف ہے۔ امام مالک اور امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے خیال میں ایسے شخص کو دونوں چیزیں ملاکر اگر
Flag Counter