2. بکریاں
بکریوں اور بھیڑدنبوں میں زکاۃ حسب ذیل ضابطے سے ادا کی جائے گی:
٭ 40بکریوں سے 120 تک: ایک بکری۔
٭ 121سے200تک: دو بکریاں ۔
٭ 201سے 300تک: تین بکریاں ۔
٭ 300سے اوپر ہر 100کے بعد: ایک بکری۔[1]
ملحوظہ: اگر بکریاں اور بھیڑ، دُنبے مل کر بھی تعدادِ نصاب کو پہنچ جائیں گے تو مذکورہ حساب کے مطابق زکاۃ کی ادائیگی ضروری ہوگی، کیونکہ جنس کے اعتبار سے یہ سب ایک ہی ہیں ۔
3. گائے
گائے، بیل اور بھینس میں حسب ذیل ضابطے کے مطابق زکاۃ نکالنی ہوگی:
تیس سے کم گائے، بیل میں زکاۃ نہیں ۔
٭ 30 گائے پر، ایک بچھڑا یا بچھڑی (ایک سالہ) 39 گایوں تک شرح زکاۃ یہی ہوگی۔
٭ 40 پر ایک مُسِنَّہ، (یعنی دوندا (دو سالہ)، نریا مادہ، جس کے دودھ کے دانت گر چکے ہوں اور نئے دانت نکل آئے ہوں ۔)
اس سے زیادہ، ہر تیس گائے پر ایک بچھڑا (ایک سالہ) اور ہر چالیس پر ایک
|