Maktaba Wahhabi

109 - 217
اوقاص کا حکم اوقاص، وَقص کی جمع ہے۔دو نصابوں کی درمیانی تعداد کو وقص کہا جاتا ہے اس میں بالاتفاق زکاۃ معاف ہے جیسے اونٹوں کے نصاب میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب اونٹ پچیس ہوجائیں ، تو ان میں ایک بنت مخاض مادہ ہے اور وہ چھتیس ہو جائیں ، تو 45تک ان میں ایک بنت لبون مادہ ہے۔‘‘ یہ 25سے لے کر 35 تک کی درمیانی تعداد و قص ہے جس میں زکاۃ نہیں ۔ یہ تعداد 36 ہوگی تو پھر زکاۃ عائد ہوگی۔ گایوں کا نصاب بیان کرتے ہوئے آپ نے فرمایا: ’’جب گائیں 30ہوجائیں ، تو ان میں ایک (یک سالہ) بچھڑا یا بچھڑی اور چالیس پر ایک مسنہ، پھر ستر پر ایک بچھڑا اور ایک مسنہ اور 80 گایوں پر دو مسنے اور پھر اسی حساب سے ہر 30 پر ایک بچھڑا اور ہر چالیس پر ایک مسنہ۔‘‘[1] اس میں 31 سے 39 تک کی تعداد و قص ہے، اسی طرح 41سے 69 تک وقص ہے جس میں زکاۃ نہیں ۔ بکریوں کے نصاب میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا: ’’چالیس بکریوں میں ایک بکری، پھر ایک سو بیس تک یہی شرح یعنی ایک بکری ہوگی۔ 121سے دو سو تک دو بکریاں ، 200سے 300 تک تین بکریاں ۔‘‘ ان میں دو نصابوں کی درمیانی تعداد، وقص ہے جس میں زکاۃ نہیں ۔ پہلے نصاب کے مطابق زکاۃ ہوگی، جب تک وہ دوسرے نصاب کی تعداد کو نہ پہنچ جائیں ۔
Flag Counter