Maktaba Wahhabi

61 - 217
ہمارے حکمران ٹیکس وصول کرنے کے اہل نہیں ہیں ۔ ان کا معیار زندگی اتنا بلند ہے کہ ترقی یافتہ قوموں کے حکمران بھی اس کا تصور نہیں کرسکتے۔ امام نووی رحمہ اللہ کا ایک تاریخی کردار اس سلسلے میں ایک تاریخی واقعہ بھی ہماری بڑی رہنمائی کرتا ہے۔ یہ واقعہ ہے صحیح مسلم کے شارح امام محی الدین نووی کا، جنہوں نے مصر کے نامور ترک فرمانروا شاہ ظاہر بیبرس کو باشندگان شام پر مظالم کے سلسلہ میں نہ صرف بڑے جرأت مندانہ خطوط لکھے بلکہ اس سے مل کر بالمشافہ گفتگو بھی کی۔ ذیل میں سلطان سے ان کی ملاقات کا ایک واقعہ درج کیا جاتا ہے۔ بادشاہ ظاہر تاتاریوں سے جنگ کرنے کے لیے مصر سے نکلا اور شام میں پہنچا، اس نے وہاں کے علماء سے یہ فتویٰ حاصل کیا کہ اس جنگ کی تیاری کے لیے رعیت کے اموال پر قبضہ کیا جاسکتا ہے۔ جب علماء کا یہ فتویٰ بادشاہ کے پاس پہنچا تو اس نے دریافت کیا کہ علماء میں سے کوئی باقی تو نہیں رہا۔ لوگوں نے کہا کہ صرف شیخ محی الدین نووی نے دستخط نہیں کیے ہیں ، چنانچہ شاہ نے امام نووی کو حاضر کرنے کا حکم دیا۔ جب وہ آئے تو ان سے کہا: ’’دوسرے علماء کی طرح آپ بھی دستخط ثبت فرمادیں ‘‘ شیخ نے انکار کیا۔ ظاہر نے پوچھا: آپ دستخط سے انکار کیوں کررہے ہیں ۔‘‘ امام نووی نے غایت جرأت وبے باکی کے ساتھ فرمایا: ’’میں جانتا ہوں کہ تم امیر بند قدار کے غلام تھے اور تمہارے پاس کچھ نہ تھا، پھر اللہ نے تم پر احسان کیا اور تمہیں بادشاہت عطا کی۔ میں نے سنا ہے کہ تمہارے پاس ایک ہزار غلام ہیں اور ہر غلام کے پاس سونے کا کمر بند (Belt)ہے۔ دو سو باندیاں
Flag Counter