Maktaba Wahhabi

82 - 217
سالانہ زکاۃ بھی ادا کرنی پڑتی تو اس کی مشکلات کا اندازہ کیا جاسکتا ہے، اس لیے اسلام نے عمارتوں ، آلات و اوزاراور مشینریوں کو زکاۃ سے مستثنیٰ رکھا ہے۔ ہاں ان کے ذریعے سے جو منافع ہوگا، اس پر زکاۃ ہوگی اور وہ بھی تب، جب منافع میں سے جو کچھ اسکی ضروریات پوری ہونے کے بعد بچ جائے اور وہ اس کے پاس ایک سال تک پڑا رہے اور اس کی مقدار بھی نصاب کے مطابق ہو۔ اگر ان میں سے ایک بات بھی کم ہوگی، تو زکاۃ اس پر عائد نہیں ہوگی۔ 40. مشترکہ کاروبار یا کمپنیوں میں حصص کی زکاۃ مشترکہ کاروبار میں اور اسی طرح کمپنیوں کے جائز حصص میں ہر شخص کو اپنے نفع یا اپنے حصص میں زکاۃ نکالنی ہوگی، بشرطیکہ وہ نصاب کو پہنچ جائیں یا اس کی ملکیت میں موجود دوسرے مال کے ساتھ مل کر نصاب کو پہنچ جائیں ۔
Flag Counter