علم جو کچھ معلوم کیا ہے وہ سب بطور کشف وعیان کے مشاہدہ ہونے لگے گا، استدلال بداہت ہو جائے گا اور کتاب وسنت میں جو کچھ ہے اس کی طرف زیادہ مائل ہو جائے گا۔ اس کی حقیقت کا اعتقاد ترقی پکڑنے لگے گا اور وہ بدعت اور اہلِ بدعت سے انحراف کرے گا۔
دادیم ترا ز گنج مقصود نشان
گرما نرسیدیم تو بارے برسی
[ہم نے تجھے مقصود کے خزانے سے ایک نشانی اور علامت بتا دی ہے، اگر ہم اس تک نہیں پہنچ پائے تو ایک دفعہ اس تک ضرور پہنچ جانا]
اس مختصر کلام کا نام ’’رسالہ نجاتیہ‘‘ ہے۔ وآخر دعوانا أن الحمد للّٰہ رب العالمین، وصلی اللّٰہ علی سیدنا محمد وعلی آلہ وصحبہ أجمعین۔
٭٭٭
|