Maktaba Wahhabi

591 - 579
ان سے وہ اعمال مراد ہیں جن سے غیر اللہ کا قصد کیا گیا تھا تو ان کا ثواب برباد گیا اور وہ ﴿ھَبَآئً مَّنْثُورًا﴾کی طرح ہو گئے۔ ﴿ھَبَآئً﴾سے مراد وہ غبار ہے جو آفتاب کی شعاع میں نظر آتا ہے۔ ریا کاری کے مختلف انداز: ریا، رویت سے اور سمعہ، سماع سے ماخوذ ہے۔ ریاے مذموم کی تعریف یہ ہے کہ عامل اپنی عبادت سے غیر اللہ کی رضا کا ارادہ کرے۔ جیسے یہ قصد کرے کہ لوگ اس کی عبادت وکمال پر مطلع ہوں اور اس اطلاع سے اسے مال یا جاہ یا ثنا حاصل ہو۔ وہ اپنی لاغری اور رنگ کی زردی ظاہر کرے۔ یا بکھرے بال، پراگندہ حالت، پست آواز اور آنکھیں بند رکھے جس سے عبادت میں شدتِ اجتہاد کا ایہام ہو۔ یا وہ غمگین، کم خور اور اپنی جان سے بے پروا رہے، تا کہ کسی اہم معاملے میں اس کا اشتغال معلوم ہو۔ یا وہ لگا تار روزے رکھے، اکثر بیدار رہے اور دنیا اور اہلِ دنیا سے روگرداں رہے۔ مگر اس مخذول نے یہ نہ جانا کہ وہ اس وقت لٹیروں اور چوروں کی طرح ذلیل ترین انسان ہے، کیونکہ انھیں تو اپنے گناہوں کا اقرار ہے اور وہ دین میں غرور نہیں کرتے بر خلاف اس مخذول ممقوت کے۔ وہ صلحا کا حلیہ ظاہر کرے، چلنے میں سر جھکائے ہوئے چلے، آہستہ چلے، ماتھے پر سجدے کا گٹا سجائے، صوف اور کھردرا لباس زیب تن کرے اور اسی طرح کے دیگر کام کرے، تا کہ اس بات کا ایہام ہو کہ وہ عالم یا صوفی ہے، حالانکہ علم وتصوف کی حقیقت سے وہ بالکل مفلس اور کورا ہے۔ اس دھوکے باز نے یہ نہ جانا کہ اس حیلے سے جو مال اس کے پاس آتا ہے اس کا قبول کرنا اس پر حرام ہے۔ اگر یہ اس مال کو لے لے گا تو فاسق ہو گا، کیونکہ یہ باطل طریقے سے مال کھانا ہے۔ یا وہ نصیحت کرنے والا واعظ بن کر حفظِ سنن، لقاے مشائخ اور اتقانِ علوم کا اظہار کرے، کیونکہ ریا کاری اقوال میں بھی بہت ہوتی ہے اور اس کی انواع غیر محصور ہیں۔ یا وہ ارکانِ نماز میں تطویل وتحسین کرے اور بناوٹی خشوع کا اظہار کرے، یہی حال روزے اور حج وغیرہ کا ہے۔ اعمال میں ریا کاری کی انواع بھی غیر محصور ہیں۔ پھر کبھی ریا کار شدتِ حرص سے خلوت میں بھی یہی مہلک کام کرتا ہے تا کہ اس کی یہ عادت جلوت میں بھی رہے، وہ اللہ تعالیٰ کے خوف وحیا سے یہ کام نہیں کرتا۔ کبھی وہ یوں ریا کاری کا مظاہرہ کرتا ہے کہ کسی امیر یا عالم یا صالح کا اپنے پاس ملاقات کے لیے آنا پسند کرتا ہے تا کہ اس سے شہرہ حاصل کرے اور اس کی رفعتِ مرتبہ ثابت ہو۔ یا وہ ذکر کرتا ہے کہ میں نے اتنے مشائخ دیکھے ہیں اور وہ دوسروں پر افتخار اور رفعت کے طور پر ایسا تذکرہ کرتا ہے۔ یہ سارے ریاکاری کے
Flag Counter