Maktaba Wahhabi

507 - 579
وقار نبوت و رسالت انھیں ڈھانپے ہوئے تھا۔ اس لیے ان میں کوئی نزاع ظاہر ہوا اور نہ خلاف نے شہرت پکڑی۔ نفوس استعجال، طیش اور سرعتِ نفور سے امن میں رہے۔ پھر جس قدر وقت دراز ہوا، آفتابِ عصمت نبویہ کی شعائیں عہدِ رسالت کی دوری کے سبب مخفی ہوتی گئی، امت میں خلاف واختلاف چلنے پھرنے لگا، یہاں تک کہ وہ خوب مکشوف ہو گیا اور نوبت تکفیر وسباب تک جا پہنچی۔ نفوس سانپ کی مثل جست کرنے لگے اور صافی عقائد کو متکدر کرنے پر شیطان ظفر مند اور کامیاب ہوا۔ اس راز کے معلوم ہونے سے یہ بات معلوم ہو گئی کہ غرائز وطبائع اختلاف وتنوع کے باوجود صفاے فہم پر بواطن کے ساتھ موافق ہو سکتے ہیں نہ سب کے سب حقِ خالص کی راہ پا سکتے ہیں، جیسے فرمایا کہ وہ ہمیشہ اختلاف میں رہیں گے، سوائے اس کے جس پر اللہ تعالیٰ کی رحمت ہو اور اسی کے لیے انھیں پیدا کیا ہے۔ اس لیے مقاصد کی طرف نظر کرنا چاہیے، کیونکہ ہر کوئی تلاشِ حق کے لیے اجتہاد کرتا ہے۔ پس وہ جس شخص کو زیر عصمت اسلام، ملتزمِ احکام، معترفِ حلال وحرام بیت اللہ الحرام کی طرف متوجہ پائے، اسے اپنا برادر مسلمان اعتقاد کرے۔ بہت سے اہلِ علم ایسے ہیں کہ ان پر قول مخالف کی صحت ظاہر ہو جاتی ہے لیکن وہ دیکھتے ہیں کہ بہت سے ان کے متبعین عوام ان کے عقیدے کے ملتزم ہیں، اس لیے ما فی الضمیر کے اظہار کو مکروہ رکھتے ہیں کہ مبادا کہیں ان کا بازار سرد ہو جائے۔ اب اس فتنے کو دیکھنا چاہیے کہ عالم عامی کے تابع ہو جاتا ہے، حالانکہ معاملہ اس کے برعکس ہونا چاہیے تھا۔ دیدارِ الٰہی کا بیان: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ اللہ تعالیٰ کا ستر نور کے حجاب اور پردے ہیں۔ اگر وہ ان میں سے ایک حجاب کو بھی اٹھا دے تو اس کے چہرے کے انوار جس چیز تک پہنچیں اسے جلا کر رکھ دیں۔ اس لیے اس گھر میں، جو دارِ ناپائیدار ہے، رویتِ عیاں ناممکن ہے۔ آخرت دار القرار ہے، اس لیے وہاں پر یہ رویت ہو گی۔ یہ مشترک الدلالۃ حدیث منکرِ رویت کی اس حیثیت سے دلیل ہے کہ کشف موجب حرق ہے اور یہی حدیث مثبتِ رویت کی اس حیثیت سے دلیل ہے کہ کشف کو احراق وفنا اوراہلاک کے ساتھ لگایا ہے جب کہ یہ رویت قابلِ فنا و ہلاک محل پر وارد ہوا، لیکن جب بندہ دار القرار میں جاے گیر ہوا اور اسے بقا واستقرار کی خلعت پہنائی گئی اور وہ بحرِ انوار میں غوطہ لگانے لگا اور مقعد صدق میں بیٹھا، خلوت خانۂ وصال میں جالس ہوا، اس نے فنا وزوال سے رہائی پائی
Flag Counter