Maktaba Wahhabi

491 - 579
جانب سے ہانکتے اور بھگاتے ہیں اور رجم وقذف کے ساتھ انھیں پراگندہ کر دیتے ہیں۔ اے بھائیو! اسرارِ سنت کے غوامض کا جاننا اور آثارِ بدعت کے دقائق کا معلوم کرنا نورِ ایمان و تسلیم اور بدرقۂ محبت وتعظیم کے بغیر محال ہے اور اس کا ادراک عقل کی حد میں نہیں ہے، کیونکہ عقل کا تصرف عالم حکمت سے آگے بڑھ کر نہیں ہے اور عالم قدرت میں اسے اصلاً اور قطعاً کوئی دخل نہیں ہے۔ جب عقل عالم قدرت کی کوئی بات سنتی ہے تو اس کے مستحیل ہونے کا حکم لگاتی ہے اور کہتی ہے کہ جو امر معقول نہیں ہے، وہ مقدور بھی نہیں ہے، یا وہ اس کی تاویل اور تحریف کی طرف جلدی کرتے ہیں، جیسے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿ یُحَرِّفُونَ الْکَلِمَ عَنْ مَّوَاضِعَہٖ وَ نَسُوْا حَظًّا مِّمَّا ذُکِّرُوْا بِہٖ﴾[المائدۃ: ۱۳] [وہ کلام کو اس کی جگہوں سے پھیر دیتے ہیں اور وہ اس میں سے ایک حصہ بھول گئے جس کی انھیں نصیحت کی گئی تھی] اگر عقل اپنی حد پر ٹھہرتی اور عجز کے ساتھ عالم قدرت کا اقرار کرتی تو ہر گز غلطی میں نہ پڑتی۔ ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہ کی دوسرے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر فضیلت: امام اعظم رحمہ اللہ سے پوچھا گیا تھا کہ اہلِ سنت وجماعت کا مذہب کیا ہے؟ انھوں نے فرمایا: شیخین (ابو بکر وعمر رضی اللہ عنہما) کو فضیلت دے، ختنین (عثمان وعلی رضی اللہ عنہما)سے محبت رکھ، خفین پر مسح کر۔ ختنین کی فضیلت نقصان وقصور کے بغیر شیخین سے کم تر ہے۔ شیخین کے ساتھ محبت تفاوت وفتور کے بغیر ختنین کی محبت کے برابر ہے۔ سارے اصحاب رضی اللہ عنہم ، تابعین، تبع تابعین اور سائر علماے امت کا اسی عقیدے پراجماع ہے۔ یہ اجماع متقدمین اور متاخرین کی کتابوں میں شائع اور عام ہے۔ قاضی شہاب الدین نے ’’تیسیر الأحکام‘‘ میں لکھا ہے کہ کوئی ولی کسی پیغمبر کے درجے کو نہیں پہنچتا ہے، اس لیے کہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ پیغمبر کے بعد تمام اولیا سے برتر ہیں، مگر اس کے باوجود وہ کسی پیغمبر کے درجے کو نہیں پہنچے، پھر عمر، پھر عثمان اور پھر علی رضی اللہ عنہم ہیں۔ جو شخص علی مرتضی رضی اللہ عنہ کو خلیفہ نہ جانے وہ خارجی ہے اور جو کوئی انھیں شیخین پر فضیلت دے وہ رافضی ہے۔ انتھیٰ۔ غرض کہ اہلِ سنت وجماعت کا مذہب یہی ہے کہ شیخین کو ختنین پر اور جملہ اصحاب پر فضیلت حاصل ہے۔ خلفاے راشدین کے فضائل، جن میں نادان لوگ اپنی عقل وفکر سے باتیں بناتے ہیں، اگر وہ ان فضائل کی حقیقت وماہیت جان لیں تو وہ اور حیران و ششدر رہ جائیں اور مقدر ومعین نہ کر سکیں۔
Flag Counter