Maktaba Wahhabi

500 - 579
برو علم یک ذرہ پوشیدہ نیست کہ پیدا وپنہاں بہ نزدش یکے ست [اس پر ایک ذرے کا علم بھی پوشیدہ نہیں ہے، کیونکہ اس کے نزدیک ظاہر وپوشیدہ ایک ہی چیز ہے] اسے ریت اور اس کے ذرات کا علم بھی حاصل ہے۔ پہاڑوں کی گنتی ان کے موجود ہونے سے پہلے اسے معلوم تھی۔ جو کچھ ہونے والا ہے وہ اسے جانتا ہے۔ وہ اپنے علم میں علی الاطلاق اولاً، آخراً، ظاہراً اور باطناً مستقل ہے۔ جس طرح وہ جزئیات کو جانتا ہے اسی طرح وہ کلیات کا بھی عالم ہے۔ غرض کہ ساری معلومات جزئیہ اور کلیہ اس کے علمِ بسیط میں ہیں۔ وہ سب کو ایک علم واحد کے ساتھ جانتا ہے، جو ہو چکا اور جو کچھ ہو گا، وہ علی الاطلاق عالم اور سائر علوم کا واہب وخالق ہے۔ اس نے اپنا جو نام رکھا ہے ہم بھی اسی نام سے اس کو کہتے ہیں کہ وہ عالم الغیب والشہادۃ، وہ راز و نیاز آنکھ کی حرکات اور سینے کی مخفی باتوں کو بھی جانتا ہے۔ اسے خیالاتِ ضمیر، ذراتِ غبار اور لوحِ ہجیر معلوم ہیں۔ صفتِ ارادہ: اس کی چوتھی صفت ارادہ ہے۔ وہ علی الاطلاق مرید ہے۔ مخلوق جن ہو یا انس یا ملائکہ یا شیاطین ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ سب کے ارادے کو پیدا کرنے والا وہی ہے۔ جو اس نے چاہا ہوا اور جو اس نے نہ چاہا وہ نہ ہو سکا۔ کفر و ایمان، طاعت وعصیان، عطا وحرمان، عمد وخطا ونسیان اس کے ملک میں ہیں۔ جو کچھ جاری ہوتا ہے سب اسی کی مشیت سے ہوتا ہے۔ وہ اپنے تمام فیصلوں میں عادل ہے۔ وہ اپنی خلق اور موجودات میں ظلم کے ساتھ موصوف نہیں ہے۔ اس کے حکم کو کوئی پھیر سکے نہ اس کی قضا کو کوئی روک سکے۔ فرمانِ خداوندی ہے: ﴿ وَ اِنْ یَّمْسَسْکَ اللّٰہُ بِضُرٍّ فَلَا کَاشِفَ لَہٗٓ اِلَّا ھُوَ وَ اِنْ یُّرِدْکَ بِخَیْرٍ فَلَا رَآدَّ لِفَضْلِہٖ﴾[یونس: ۱۰۷] [اور اگر اللہ تجھے کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا اسے کوئی دور کرنے والا نہیں اور اگر وہ تیرے ساتھ کسی بھلائی کا ارادہ کرلے تو کوئی اس کے فضل کو ہٹانے والا نہیں]
Flag Counter