Maktaba Wahhabi

376 - 579
﴿کُلُّ مَنْ عَلَیْھَا فَانٍ* وَّیَبْقٰی وَجْہُ رَبِّکَ ذُو الْجَلاَلِ وَالْاِِکْرَامِ﴾ [الرحمٰن: ۲۶، ۲۷] [ہر ایک جو اس (زمین) پر ہے، فنا ہونے والا ہے اور تیرے رب کا چہرہ باقی رہے گا، جو بڑی شان اور عزت والا ہے] وہ جہتِ علو میں مستوی اور عرش پر محتوی ہے اور اس کا علم تمام اشیا کو محیط ہے۔ اچھے کلمات اور نیک اعمال اسی کی طرف چڑھتے ہیں۔ وہ آسمان کے اوپر سے زمین کی طرف ہر کام کی تدبیر کرتا ہے پھر وہ کام اسی کی طرف چڑھتا ہے۔ ایک ایسے دن میں جس کی مقدار ہماری گنتی سے ہزار سال کے برابر ہے، اسی نے مخلوق اور ان کے افعال کو پیدا کیا ہے، ان کی روزی اور اجل مقرر کی ہے۔ جو وہ موخر کردے اسے کوئی مقدم کرنے والا نہیں اور جو وہ مقدم کر دے اسے کوئی موخر کرنے والا نہیں۔ عالم اور جو کچھ اہلِ عالم کرتے ہیں، اس میں اسی کا ارادہ کارگر ہے۔ اگر وہ ان کو گناہوں سے بچا کر رکھتا تو وہ ہر گز اس کے خلاف نہ کرتے اور اگر وہ چاہتا کہ سب اس کی طاعت کریں تو سب کے سب اس کے مطیع ہوتے۔ وہ پوشیدہ امور کا عالم اور علیم ذات الصدور ہے۔ اس کا فرمان ہے: ﴿اَلاَ یَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ وَھُوَ اللَّطِیْفُ الْخَبِیْرُ﴾[الملک: ۱۴] [کیا وہ نہیں جانتا جس نے پیدا کیا ہے اور وہی تو ہے جو نہایت باریک بین ہے، کامل خبر رکھنے والا ہے] حرکت دینے والا اور ٹھہرانے والا سب وہی ہے۔ نہ اوہام اس کا تصور کر سکتے ہیں اور نہ اذہان اس کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ اسے لوگوں پر قیاس نہیں کیا جا سکتا، وہ اس سے جلیل تر ہے کہ وہ کسی مصنوع و مخلوق سے مشابہ ہو یا ان کی طرف اسے منسوب کیا جائے۔ وہ انفاس کا شمار کنندہ ہے اور ہر نفس پر اس کے اعمال کے ساتھ نگران ہے۔ اس کا فرمان ہے: ﴿ لَقَدْ اَحْصٰھُمْ وَعَدَّھُمْ عَدًّا *وَ کُلُّھُمْ اٰتِیْہِ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ فَرْدًا﴾ [مریم: ۹۴۔۹۵] [بلاشبہہ یقینا اس نے ان کا احاطہ کر رکھا ہے اور انھیں خوب اچھی طرح گن کر شمار کر رکھا ہے۔ اور ان میں سے ہر ایک قیامت کے دن اس کے پاس اکیلا آنے والا ہے] نیز فرمانِ باری تعالیٰ ہے:
Flag Counter