Maktaba Wahhabi

263 - 579
خلاف مبالغہ کیا۔ غلاۃ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو خدا ٹھہرایا۔ سنی نے تقدیم ابی بکر میں مبالغہ کیا۔ رافضی نے سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ کی تاخیر میں یہاں تک مبالغہ کیا کہ، معاذ اللہ، انھیں کافر کہہ دیا، غرض کہ گمان کا میدان بہت کشادہ ہے اور غالب ظنون کا تعارض ہوا، اوہام کی کثرت ہوئی۔ ہر فریق نے شروعناد اور بغی و فساد میں انتہائی مبالغہ کیا۔ باہم تباغض و تلاعن ہوا، اموال کو حلال اور خونوں کو مباح ٹھہرا لیا، دولتوں سے انتصار کیا اور ملوک سے استعانت کی۔ پس ان میں سے کوئی جب کسی معاملے میں مبالغہ کرتا تو (کاش) وہ اسے اپنے قریب کرنے کے لیے جھگڑا کرتا، کیونکہ گمان، گمان سے بہت زیادہ دور نہیں ہے، اور وہ جھگڑے میں مقابل اطراف میں سے آخری کنارے تک نہ پہنچتا، لیکن وہ وہی کچھ کرنے پر بضد رہے جس کا ہم نے پہلے ذکر کیا ہے یعنی وہ آپس میں کید و مکر اور باہم قطع تعلقی کرتے ہوئے اختلاف کرتے رہے سوائے اس شخص کے جس پر تیرا رب رحم فرمائے۔ انتہی کلام المقریزی۔ ٭٭٭
Flag Counter