’’آزمائشوں کے موقعہ پر صبر کی تلقین کرتے ہیں‘‘ ’’الصبر‘‘کا لغوی معنی ’’الحبس‘‘(روکنا) ہے ،یہاں پر اس کا معنی ہے آزمائشوں اور مصائب کے موقعہ پر نفس کو جزع فزع سے اور زبان کو شکوؤں اور اظہارِ ناراضگی سے اور اعضاء کو رخساروں کے پیٹنے اور دامن پھاڑنے سے منع کرنا۔ ’’البلاء‘‘کا معنی امتحان،مصائب اور شدائد ہے ۔ (ب) ’’والشکر عند الرضاء‘‘ ’’ خوشی اور آسانیوں میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کا حکم دیتے ہیں‘‘ ’’الشکر‘‘شکر ایک ایسا فعل ہے جو مُنعِم کی تعظیم کا مظہر ہے کیونکہ منعم حقیقتاً انعام کرتا ہے اس کا شرعی معنی ہے کہ بندہ اللہ تعالیٰ کے عطاکردہ نعمتوں کو اس کی اطاعت میں صرف کرے۔’’الرخاء‘‘نعمتوں کی وسعت۔ (ج) ’’والرضاء بمر القضاء‘‘ ’’قضاء وقدر پر راضی رہنے کا حکم دیتے ہیں‘‘ ’’الرضا‘ناراضگی کی ضد ہے،’’القضاء‘‘لغت میں حکم کو کہتے ہیں، عرفِ شرع میں اس کا معنی ہے اللہ تعالیٰ کا اشیاء کے متعلق وہ ارادہ جس کیفیت وصفت پر وہ اشیاء ہیں۔ ’’مر القضاء‘‘وہ امور جو بندہ پر جاری ہوتے ہیں جنہیں بندہ نا پسند کرتا ہے جیسا کہ مرض، فقر،گرمی ،سردی ،ألام، اور مخلوق کی طرف سے ایذاء وغیرہ۔ |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |