القنطرۃ بین الجنۃ والنار جنت اور جہنم کے درمیان پل فمن مر علی الصراط دخل الجنۃ ،فاذا عبروا علیہ وقفوا علی قنطرۃ بین الجنۃ والنار فیقتص بعضھم من بعض ،فاذا ھذبوا ونقوا اذن لھم فی دخول الجنۃ ۔ ترجمہ: جو پل صراط پر سے گزر جائے گا وہ جنت میں داخل ہوجائے گا، جب یہ لوگ پل صراط کو عبور کرلیں گے تو انہیں جنت اور جہنم کے درمیان قائم ایک پل پر روک لیا جائے گا اور ایک دوسرے سے قصاص دلایا جائے گا ،پس جب حقوق ومعا ملات سے پاک وصاف کردیئے جائیں گے توا نہیں دخولِ جنت کی اجازت دے دی جا ئے گی۔ عبارت کی تشریح … شرح… شیخ رحمہ اللہ نے اس عبارت میں امورِقیامت میں سے ایک امر ’’پل پر روک لیا جانا‘‘ کاتذکرہ فرمایا ہے ۔ شیخ رحمہ اللہ کی عبارت’’ جو پل پر سے گذر جائے گا جنت میں داخل ہوگا‘‘ کا مطلب ہے کہ جس نے پل صراط عبور کی اور جہنم میں گرنے سے محفوظ رہا وہ جنت میں داخل ہوگا ،کیونکہ جہنم سے نجات پانے والا ہی جنت میںداخل ہوگا۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:{ فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَاُدْخِلَ الجَنََّۃَ فَقَدْ فَازَ } ترجمہ:’’پس جو شخص آگ سے بچالیا جائے اور جنت میں داخل کردیا جائے بے شک وہ کامیاب ہوگیا‘‘ (آل عمران:۱۸۵) |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |