فصل فی صفات أھل السنۃ والجماعۃ ولم سُمّوا بذلک؟ اہل السنۃ والجماعۃ کی صفات اور ان کے اس نام کی و جہ تسمیہ کا بیان ثم من طریقۃ أھل السنۃ والجماعۃ اتباع آثار رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم باطنا وظاھرا واتباع سبیل السابقین الأولین من المھاجرین والأنصار ۔ واتباع وصیۃ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم حیث قال: [ علیکم بسنتی وسنۃ الخلفاء الراشدین المھدیین من بعدی ۔ تمسکوا بھا وعضوا علیھا بالنواجذ ۔ وإیاکم ومحدثات الأمور ؛ فإن کل بدعۃ ضلالۃ] ویعلمون أن أصدق الکلام کلام اللّٰه وخیر الھدی ھدی محمد صلی اللّٰه علیہ وسلم ۔ ویؤثرون کلام اللّٰه علی غیرہ من کلام أصناف الناس۔ ویقدمون ھدی محمد صلی اللّٰه علیہ وسلم علی ھدی کل أحد ۔ ولھذا سُمّوا أھل الکتاب والسنۃ ۔ وسموا أھل الجماعۃ لأن الجماعۃ ھی الاجتماع وضدھا الفرقۃ۔ وإن کان لفظ الجماعۃ قد صار اسماً لنفس القوم المجتمعین ۔ والإجماع ھو الأصل الثالث الذی یعتمد علیہ فی العلم والدین۔ وھم یزنون بھذہ الأصول الثلاثۃ جمیع ما علیہ الناس من أقوال وأعمال باطنۃ أو ظاھرۃ مما لہ تعلق بالدین ۔ والإجماع الذی ینضبط ھو ما کان علیہ السلف الصالح؛ إذبعدھم کثر الاختلاف وانتشرت الأمۃ۔ ترجمہ: اہل السنۃ والجماعۃ کے طریقہ میں یہ بات بھی شامل ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |