الدرجۃ الثانیہ وماتتضمنہ درجہ ثانیہ اور یہ درجہ جن امورکو متضمن ہے،کابیان واما الدرجۃ الثانیۃ : فھی مشیئۃ اللّٰه النافذۃ وقدرتہ الشاملۃ ،وھو الإیمان بأن ماشاء اللّٰه کان وما لم یشأ لم یکن ۔ وانہ مافی السموات ومافی الارض من حرکۃ ولاسکون إلا بمشیئۃ اللّٰه سبحانہ ۔ولا یکون فی ملکہ مالایرید ۔وانہ سبحانہ علی کل شیٔ قدیر من الموجودات والمعدومات ۔فما من مخلوق فی الارض ولافی السماء إلا اللّٰه خالقہ سبحانہ ،لاخالق غیرہ ولارب سواہ۔ دوسرا درجہ: دوسرا درجہ اللہ تعالیٰ کی مشیئتِ نافذہ اور قدرتِ شاملہ کاہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ اس بات پر ایمان لانا کہ اللہ تعالیٰ نے جوچاہا وہی ہوا اور جواس نے نہیں چاہا وہ نہیں ہوا ، اور یہ کہ آسمان وزمین کی ہرحرکت وسکون اللہ تعالیٰ کی مشیئت سے صادر ہوتی ہے، (اس کی سلطنت میں صرف وہی ہوتا ہے جو وہ چاہتا ہے ،)اور جو وہ نہیں چاہتا وہ بالکل نہیں ہوتا، وہ موجودات ومعدومات میں سے ہر ایک چیز پر قادر ہے،آسمان وزمین میں پائی جانیوالی ہر مخلوق کا خالق وہی ہے ،اس کے سوا نہ کوئی خالق ہے نہ رب۔ عبارت کی تشریح …شرح… یہاں پر تقدیر کے چار مراتب میں سے آخری دوکابیان ہورہاہے،چنانچہ مرتبہ ثانیہ یہ ہے کہ ’’کائنات میں جوکچھ ہورہا ہے اللہ تعالیٰ کی مشیئت سے ہورہا ہے ،اس مشیئت کو کوئی رد نہیں |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |