کرسکتا، اسی طرح کائنا ت میں موجود ومعدوم ہر شیٔ صرف اور صرف اس کی قدرت سے ہے‘‘ اس مرتبہ کا معنی ومفہوم یہ ہے کہ یہ اعتقاد رکھا جائے کہ اللہ تعالیٰ نے جوچاہا ہے وہ ہوا ہے اور جو نہیں چاہا وہ نہیں ہوا ،اور یہ کہ آسمان وزمین میں جو حرکت وسکون ہے وہ اللہ تعالیٰ کی مشیئت سے ہے اور یہ کہ موجودات ومعدومات میں سے ہرہر چیز اللہ تعالیٰ کی قدرت سے ہے ،اللہ تعالیٰ کی شان ہے ’’ان اللّٰه علی کل شیٔ قدیر‘‘ (یعنی اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے)اور’’کل شیٔ‘‘ کے عموم میں موجودات ومعدومات میں سے ہرہر چیز داخل ہے۔ مرتبہ رابعہ یہ ہے کہ ’’آسمان وزمین کی ہر مخلوق کا خالق اللہ تعالیٰ ہے ‘‘ اس کا معنی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ماسوا ہر چیز مخلوق ہے اور تمام افعالِ خیر وشر اللہ تعالیٰ کے خلق فرمانے سے ہیں۔ شیخ رحمہ ا ﷲ تقدیر کے مراتب کے ذکر کے بعد تقدیر کے متعلق کچھ مسا ئل پر متنبہ فرمانا چاہتے ہیں ٍ پہلامسئلہ: تقدیر اور شریعت میں باہم کو ئی تعارض نہیں ہے۔ دوسرا مسئلہ: اللہ تعالیٰ کے وقوع معاصی کو مقدر کرنے اوراس کے ان سے بغض رکھنے میں کوئی تعارض نہیں ہے۔ تیسرا مسئلہ: افعالِ عباد کے اللہ تعالیٰ کی تقدیر سے ہونے اور عباد کا ان افعال کو ا پنے اختیار سے کرنے میں کوئی تعارض نہیں ہے۔ |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |