[ ۷ ] ا ثبات ا تصا فہ با لرحمۃ وا لمغفرۃ سبحا نہ وتعا لیٰ اللہ تعالیٰ کی صفتِ رحمت ومغفرت کا اثبات وقولہ: { بِسْمِ اللّٰه الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ } {رَبَّنَاوَسِعْتَ کُلَّ شَیْئٍ رَّحْمَۃً وَعِلْمًا } (ا لغافر:۷){ وَکَانَ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَحِیْمًا} (الاحزاب:۴۳ ) {وَرَحْمَتِیْ وَسِعَتْ کُلَّ شَیْ ئٍ} (الاعراف:۱۵۶) {کَتَبَ رَبُّکُمْ عَلٰی نَفْسِہٖ الرَّحْمَۃَ }(الانعام:۵۴) {وَھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ } (یونس:۱۰۷) { فَاللّٰه خَیْرٌ حَافِظًا وَھُوَأَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ } (یوسف:۶۴) ان آیات کی تشریح اللہ تعالیٰ کافرمان: { بِسْمِ اللّٰه الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ } ترجمہ:’’شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے‘‘ … شر ح … اللہ تعالیٰ کافرمان: ’’ بِسْمِ اللّٰه الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ‘‘ اس کی تفسیر کتاب کے شروع میں گزر چکی ہے، یہاں لانے کا مقصد اللہ تعالیٰ کیلئے صفتِ رحمت کا اثبات ہے ،امام ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ الرَّحْمٰن‘‘ اللہ کی صفتِ رحمت جو اس کی ذات کے ساتھ قائم ہے پر دلالت کررہا ہے ،اور کلمہ ’’الرَّحِیْم‘‘ اس بات پر دلالت کررہا ہے کہ صفتِ رحمت کا تعلق مرحوم (جس پر رحم کیاگیا) کے ساتھ ہوتا ہے ،جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { وَکَانَ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَحِیْمًا } (الاحزاب:۴۳ ) |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |