مہاجرین صحابہ کو انصار صحابہ پر فضیلت میں مقدم رکھتے ہیں‘‘ ’’المھاجرون‘‘ ’’ مھاجر‘‘کی جمع ہے ان سے مراد وہ صحابہ ہیں جنہوں نے مکہ سے مدینہ کی طرف ہجرت کی۔ ہجرت کا لغوی معنی ’’ترک‘‘ (چھوڑنا) ہے جبکہ شرعی اصطلاح میں اس کا معنی ’’بلادِکفر وشرک سے بلادِ اسلام کی طرف منتقل ہوجانا‘‘ہے ۔ ’’الانصار‘‘ وہ صحابہ جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خوب مدد کی ،یہ قبیلہ اوس وخزرج سے تعلق رکھتے تھے، ان کا یہ نام خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکھا۔ مھاجرین صحابہ کی انصار صحابہ پر افضلیت کی دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے متعدد آیات میں مھاجرین کا انصار سے پہلے ذکر فرمایا ہے،اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: { وَالسَّابِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُھَاجِرِیْنَ وَالْاَنْصَارِ وَالََّذِیْنَ اتَّبَعُوْھُمْ بِإِحْسَانٍ رَضِیَ اللّٰه عَنْھُمْ وَرَضُوا عَنْہُ } (التوبۃ:۱۰۰) ترجمہـ:’’اور جو مہاجرین اور انصار سابق اور مقدم ہیں اور جتنے لوگ اخلاص کے ساتھ ان کے پیروہیں اللہ ان سب سے راضی ہوا اور وہ سب اس سے راضی ہوئے‘‘ نیز فرمایا: { لَقَدْ تَابَ اللّٰه عَلَی النَّبِیِّ وَالْمُھَاجِرِیْنَ وَالْاَنْصَارِ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوہُ فِیْ سَاعَۃِ الْعُسْرَۃِ } ( التوبۃ:۱۱۷) ترجمہ:’’اللہ تعالیٰ نے پیغمبر کے حال پر توجہ فرمائی اور مہاجرین اورانصار کے حال پر بھی جنہوں نے تنگی کے وقت پیغمبر کا ساتھ دیا‘‘ نیزفرمایا: { لِلْفُقَرَآئِ الْمُھَاجِرِیْنَ الَّذِیْنَ اُخْرِجُوا مِنْ دِیَارِھِم وَأَمْوَالِھِمْ یَبْتَغُوْنَ فَضْلاً مِّنَ اللّٰه وَرِضْوَانًا وَّیَنْصُرُوْنَ اللّٰه وَرَسُوْلَہٗ اُولٰئِکَ ھُمُ الصَّادِقُوْنَ وَالَّذِیْنَ تَبَوَّؤُ الدَّارَ وَالْاِیْمَانَ مِنْ قَبْلِھِمْ یُحِبُّوْنَ مَنْ ھَاجَرَ إِلَیْھِمْ } (الحشر:۸،۹) |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |