ترجمہ’’ہم نے آپ کو فتح بین عطافرمائی ہے‘‘ اوراہل علم میں یہی بات مشہور ہے کہ اس آیت میں فتح بین سے مراد صلح حدیبیہ ہے،کیونکہ سورئہ الفتح صلح حدیبیہ کے فوراً بعد نازل ہوئی ہے۔ ’’حدیبیہ‘‘ مکہ کے قریب ایک کنواں ہے ، یہیں پر ایک درخت کے نیچے بیعت الرضوان کا واقعہ پیش آیاتھا ،جب مشرکین مکہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کو دخولِ مکہ سے روک دیا تھا تو صحابہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر موت کی بیعت کی تھی ،اس بیعت کو فتح سے تعبیر اس لئے کیا گیا ہے کہ اس بیعت کے سبب سے مسلمانوں کو خیر اور نصرت حاصل ہو ئی۔ صلح حدیبیہ سے قبل خرچ کرنیوالوں کی فضیلت کی دلیل یہ آیتِ کریمہ ہے: { لَایَسْتَوِی مِنْکُمْ مَّنْ اَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَقَاتَلَ أُولٰئِکَ أَعْظَمُ دَرَجَۃً مِّنَ الَّذِیْنَ أَنْفَقُوا مِنْ بَعْدُ وَقَاتَلُوا } (الحدید:۱۰) ترجمہ:’’تم میں سے جن لوگوں نے فتح سے پہلے فی سبیل اللہ خرچ کیا ہے اور قتال کیا ہے وہ (دوسروں کے) برابر نہیں،بلکہ ان سے بہت بڑے درجے کے ہیں جنہوں نے فتح کے بعد خیراتیں دیں اور جہاد کیے ‘‘ یہ مہاجرین وانصار صحابہ تھے ا نہیں ’’السابقون الاولون‘‘ کہا جاتا ہے (یعنی اسلام کی طرف سبقت لیجانے والے) انہیں کے متعلق اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: { وَالسَّابِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُھَاجِرِیْنَ وَالْاَنْصَارِ وَالََّذِیْنَ اتَّبَعُوْھُمْ بِإِحْسَانٍ رَضِیَ اللّٰه عَنْھُمْ وَرَضُوا عَنْہُ } (التوبۃ:۱۰۰) ترجمہـ:’’اور جو مہاجرین اور انصار سابق اور مقدم ہیں اور جتنے لوگ اخلاص کے ساتھ ان کے پیروہیں اللہ ان سب سے راضی ہوا اور وہ سب اس سے راضی ہوئے‘‘ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ ویقدمون المھاجرین علی الانصار ‘‘ یعنی ’’اہل السنۃ |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |