Maktaba Wahhabi

74 - 360
سے ہویا دارالاسلام سے، اب نہ جمعے کی نماز ہی صحیح ہوتی ہے اور نہ پنچ وقتہ باجماعت نمازیں کیونکہ یہ سب مرتدین کی اقتداء میں ہوتی ہیں۔ ایسی مرتد امت میں امر بالمروف اور نھی عن المنکر کاکام جائز نہیں بلکہ سب سے پہلے انہیں کلمہ شہادت کی طرف بلاناچاہیے کیونکہ یہ سرے سے مسلمان ہی نہیں ہیں۔ چوں کہ آپ کا موقف افراط، تفریط اور غلو سے پاک ہوتا ہے اس لیے ہم نے آپ کی طرف رجوع کیا ہے۔ گزارش ہے کہ آپ ہمیں اس عقیدے سے متعلق بتائیں کہ آیا یہ صحیح ہے یا قرآن وسنت کے خلاف؟ جواب:۔ بے شبہ امت مسلمہ میں ایسی جماعت یا افراد کا ظہور جو علی الاعلان تمام مسلمانوں کوکافر قراردینے میں غلو سے کام لیتے ہوں ایک خطرناک بات ہے۔ لیکن ہمیں چاہیے کہ سب سے پہلے ہم ان اسباب وعوامل کو تلاش کریں جن کی وجہ سے ایسے افراد جنم لیتے ہیں۔ یہ بات میں وثوق کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اس جماعت اور ان کے متشدد خیالات ونظریات کا سد باب حکومت کے ڈنڈوں سے نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ افکار وعقائد کی صلاح متبادل افکار ہی سے کی جاسکتی ہے۔ اس مقصد کی خاطر سختی اور ڈنڈے کا استعمال غلط افکار کے مزید پھیلنے کا سبب بن سکتا ہے۔ اور یہ متشدد افراد درحقیقت مخلص دین دار اور نماز وروزہ کے پابند ہوتے ہیں۔ ان کے خیالات میں تشدد کاسبب وہ تیزی سے پھیلتی ہوئی اخلاقی و فکری برائیاں ہیں جنھوں نے غیرمسلموں کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ آگے بڑھنے سے قبل میں ان اسباب وعوامل کا بیان ضروری سمجھتا ہوں جن کی وجہ سے ایسے افراد جنم لیتے ہیں۔ 1۔ امت مسلمہ کے بعض افراد کا حقیقی طور پر ارتداد اور کفر میں مبتلا ہوجانا۔ ایسے افراد حکومت کی طاقت اورذرائع ابلاغ عامہ کو استعمال کرکے اپنے ملحدانہ افکار ونظریات کی ترویج وتشہیرمیں ہمہ تن مصروف ہیں۔ 2۔ بعض علماء کرام نے ان ملحد اور بے دین افراد کی طرف سے غفلت برتی ہوئی
Flag Counter