Maktaba Wahhabi

365 - 360
کے اسٹیچو بنائے جاتے ہیں الغرض ہر دور میں اسٹیچو کے ذریعے شرک کے پھیلنے کا امکان ہوتا ہے۔ یہ امکان پہلے بھی تھا اور آج بھی بد ستور قائم ہے۔ اسلامی شریعت نے اسٹیچو میں صرف ان اسٹیچوؤں کو جائز قراردیا ہے جو بچوں کے کھیلنے کے لیے کھلونے کے طور بنائے جاتے ہیں مثلاً گڑیا یا روبوٹ وغیرہ کھلونے کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے ان کا استعمال اسلام کی نظر میں حرام ہے۔ اسلام میں آزادی کا تصور سوال:۔ آزادی کے سلسلے میں اسلام کا کیا موقف ہے؟بعض لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ اسلام آزادی کے خلاف ہے۔ اگر اسلام آزادی کے حق میں ہے۔ تو اسلام کس حد تک آزادی کا قائل ہے اور کس قسم کی آزادی کی حمایت کرتا ہے؟ جواب:۔ دین اسلام کا آزادی کے سلسلے میں یہ موقف ہے کہ وہ آزادی کا حامی اور اس کا محافظ ہے اس سلسلے میں امیر المومنین عمر بن الخطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یہ قول نقل کیا جا سکتا ہے: "متى استعبدتم الناس وقد ولدتهم أمهاتهم" تم نے لوگوں کو کب سے غلام بنا لیا حالانکہ ان کی ماؤں نے انہیں آزاد جنا تھا۔ اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ وصیت کی تھی۔ "وَلَا تَكُنْ عَبْدَ غَيْرِكَ وَقَدْ جَعَلَكَ اللّٰهُ حُرّاً" تم کسی اور کے بندے نہ ہو جاؤ اللہ نے تمہیں آزاد پیدا کیا ہے۔ انسان کے سلسلے میں اسلام کا یہی موقف ہے کہ انسان پیدائشی طور پر آزادہے۔ یہ آزادی اللہ کی بخشی ہوئی ہے جسے کوئی انسان اس سے چھیننے میں حق بجانب نہیں ہے۔ چنانچہ ہر انسان کو عقیدے کی آزادی ہے دین کی آزادی ہے فکر کی آزادی ہے سیاسی و اجتماعی آزادی ہے اور سب سے بڑھ کر قول اور تنقید کی آزادی ہے۔ یہ ساری آزادیاں
Flag Counter