Maktaba Wahhabi

63 - 360
اس پر تو لوگوں کو خوشی منانی چاہیے، یہ ان سب چیزوں سے بہتر ہے جنہیں لوگ سمیٹ رہے ہیں ۔ اسی طرح بربادی کا مفہوم محض مال ودولت میں خسارہ نہیں ہے۔ بربادی کبھی بیماری کی صورت میں آسکتی ہے تو کبھی غیر صالح اولاد کی صورت میں۔ کبھی لوگوں میں نفرت کی صورت میں اور کبھی ذہنی خلفشار کی صورت میں۔ کبھی انسان کو ایسی بے چینی اور خلش لاحق ہوجاتی ہے جو ہزار نعمت کے باوجود مستقل اسے اندر ہی اندر گھلائے جاتی ہے۔ ان سب پر مستزاد وہ عذاب ہے جو اللہ نے اس کے لیے آخرت میں تیار کررکھا ہے۔ بھلی بات بولو ورنہ خاموش رہو سوال:۔ حدیث نبوی ہے کہ بھلی بات کہو یا خاموش رہو۔ توکیا اس حدیث کی روشنی میں زیادہ بولنا حرام ہے؟ جواب:۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بے شمار حدیثوں میں زبان کی تباہ کاریوں سے خبردار کیا ہے۔ ان میں ایک حدیث یہ بھی ہے: "مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَصْمُتْ"(5) جوشخص اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہے تو اسے چاہیے کہ بھلی بات کہے یا خاموش رہے ۔ ایک دوسری حدیث ہے۔ "رَحِمَ اللّٰهُ عَبْدًا قَالَ خَيْرًا فَغَنِمَ ، أَوْ سَكَتَ عَنْ سُوءٍ فَسَلِمَ"(6) اللہ کی رحمت ہو اس شخص پر جس نے بھلی بات کہی اور اجرونعمت کا حقدار ہوا یا خاموش رہا تو محفوظ رہا ۔ بے شبہ زیادہ بولنا اور بے وجہ بولتے رہنا انسان کے لیے باعث تباہی اور گناہوں
Flag Counter