Maktaba Wahhabi

387 - 360
تصوف اور صوفیوں کی حقیقت سوال:۔ (17)تصوف کی حقیقت کیا ہے؟ اسلام کا تصوف کے متعلق کیا موقف ہے؟ لوگ کہتے ہیں کہ صوفیوں میں بعض نے اپنے علم وعمل سے اسلام کی خدمت کی ہے اور بعض نے بدعات و گمراہیوں کے ذریعہ سے اسلام کو نقصان پہنچایا ہے۔ ان دونوں قسم کے صوفیوں میں کیا فرق ہے۔ ؟ بعض دوست تصوف اور صوفیوں کے سخت مخالف ہیں جبکہ بعض ان کے زیر دست مداح ہیں۔ امید ہے کہ آپ تصوف اور صوفیوں کی حقیقت پر تشفی بخش روشنی ڈالیں گے۔ جواب:۔ تصوف ایک ایسا نظر یہ زندگی ہے جس کا وجود تقریباً سارے مذاہب میں ہے ہندوستان میں ہندوؤں میں جو گی پائے جاتے ہیں جو روحانیت کی تربیت کا بہت زیادہ اہتمام کرتے ہیں اور اسی تربیت کی خاطر اپنے جسموں کو مختلف طریقے سے عذاب و اذیت دیتے ہیں عیسائیوں میں بھی رہبانیت نے جنم لیا جس کا تذکرہ سورہ حدید کے آخر میں ہے ۔ اور اللہ تعالیٰ نے اس کی مذمت کی ہے اس طرح یونانی و فارس میں بھی اس قسم کے رجحانات پائے جاتے تھے۔ تصوف درحقیقت روحانیت کے اہتمام کا نام ہے۔ اس تصوف کی بنیاد یہ ہے کہ روحانیت کے ذریعہ سے انسان کی تربیت ہوتی ہے اس میں مادی اور جسمانی ضرورتوں کا زیادہ اہتمام نہیں کیا جاتا ۔ روحانیت کے اس اہتمام میں کبھی اتنا غلو ہو جاتا ہے کہ صاحب تصوف اپنی جسمانی اور مادی ضرورتوں کو یکسر فراموش کر دیتا ہے۔ جب اسلام آیا تو اس نے لوگوں کو روحانی زندگی اور مادی زندگی کے درمیان توازن (Balance)کی تعلیم دی اسلام کی نظر میں انسان روح جسم اور عقل کا مجموعہ ہے اور یہ ضروری ہے کہ ان میں سے ہر ایک پہلو پر کماحقہ توجہ دی جائے۔ یہی وجہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب دیکھا کہ بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کسی ایک پہلو سے غفلت برت رہے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی سرزنش کی۔ روایت ہے کہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر ملی کہ
Flag Counter