Maktaba Wahhabi

364 - 360
رہا سوال تصویروں کے دیوار پر لٹکانے کا تو یہ کسی طور جائز نہیں ہے کیونکہ ان کے لٹکانے کا مطلب ہے ان کو تعظیم و تکریم سے نوازنا، جو صرف اللہ کے لیے خاص ہے۔ اسلامی شریعت میں یہ بات ہر گز جائز نہیں کہ کسی بندے کو اس طرح کی تعظیم و تکریم سے نوازا جائے۔ گھر میں اسٹیچو رکھنا سوال:۔ اسلامی شریعت میں اسٹیچو بنانے اور رکھنے کا کیا حکم ہے؟ میرے پاس پرانے مصری لیڈروں کے کچھ اسٹیچو ہیں۔ جنھیں میں محض آرائش و زیبائش کی خاطر گھر میں رکھتا ہوں۔ بعض لوگوں نے اس پر اعتراض کیا اور کہا کہ یہ حرام ہے۔ کیا ان کا اعتراض صحیح ہے؟ جواب:۔ اسلامی شریعت میں کسی بھی جاندار انسان ہو یا جانور کا اسٹیچو بنانا یا رکھنا حرام ہے اس کی حرمت اس وقت اور بھی شدید ہو جاتی ہے جب یہ اسٹیچو کسی صاحب حیثیت و مرتبت شخصیت کا ہو۔ جسے ہندو اپنا معبود تصور کرتے ہیں ایسے موقع پر یہ حرمت بڑھ کر شرک اور کفر تک پہنچ جاتی ہے۔ اسلام توحید کی تعلیم دیتا ہے اور ہراس ذریعے کا سد باب کرتا ہے جہاں سے شرک یا کفر کا احتمال ہو۔ اسٹیچو کی حرمت میں یہی حکمت پوشیدہ ہے۔ اگر کوئی یہ اعتراض کرے کہ دور جدید میں اسٹیچوپوجنے کے لیے نہیں رکھے جاتے ۔ یہ اس دور میں ہو تا تھا جب بتوں کا دور تھا۔ جدید دور میں انہیں گھر میں ڈیکوریشن کی خاطر رکھا جاتا ہے۔ تو میں کہوں گا کہ زمانہ چاہے کوئی سا بھی ہو ہر زمانے میں بتوں کی پوجا ہوتی تھی اور ہوتی ہے۔ آج بھی یورپ اور امریکا کی سر زمین پر ایسے لوگ آباد ہیں جو خرافات پر یقین رکھتے ہیں اور ان کا عقیدہ اتنا کمزور ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی باطل اور خرافات کو آسانی سے قبول کر لیتے ہیں۔ ہندو ستان میں گائے کی پوجا ہوتی ہے اور اس
Flag Counter