Maktaba Wahhabi

103 - 360
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنی اُمت کو اس بات کی تاکید کی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تقدیس و تعظیم میں وہ اتنا غلو نہ کریں جیسا کہ نصاریٰ نے حضرت عیسیٰ کے ساتھ کیا اور انہیں خدا بنا ڈالا۔ پس یہ بات معلوم ہوئی کہ اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم بشر ہیں تو وہ نور سےنہیں پیدا ہوئے اور نہ سونے چاندی سے۔ بلکہ اسی مادہ منویہ سے ان کی تخلیق ہوئی جس سے تمام انسانوں کی ہوئی ہے۔ البتہ اپنی رسالت ونبوت اورفریضہ ہدایت کےاعتبارسے وہ بے شبہ اللہ کے نور ہیں۔ نور کی طرف ہدایت دینے والے ہیں۔ گمراہیوں اور راہ سے بھٹکے ہوئے لوگوں کےلیے ان کی ذات روشنی اور مشعل راہ ہے۔ اسی لیے اللہ نے فرمایا: "قَدْ جَاءَكُمْ مِنَ اللّٰهِ نُورٌ وَكِتَابٌ مُبِينٌ " (المائدہ:15) تمہارے پاس اللہ کی طرف سے روشنی آگئی ہے اور ایک واضح کتاب ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے قبل اسلام کاوجود سوال:۔ کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے قبل بھی اسلام موجود تھا؟جس قرآنی آیت میں ابراہیم علیہ السلام کے مسلم ہونے کی خبردی گئی ہے، اس میں اسلام سے مراد کیا یہی دین اسلام ہے، جسے حضور صلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے تھے؟ جواب:۔ اسلام کامفہوم ہے اپنی ذات اور اپنے دل کو اللہ کے آگے جھکانا اور اس کا مکمل مطیع وفرماں بردار ہونا۔ یعنی اللہ کی توحید کا اقرارکرنا، اس کی عبادت کرنا اور اس کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا اور یہ وہ طریقہ زندگی ہےجسے لے کر انبیاء علیہ السلام ورسل آئے۔ تمام نبیوں اور رسولوں نے اسی طریقہ زندگی کی طرف لوگوں کو دعوت دی۔ اس لیے ہم کہہ سکتے ہیں کہ تمام انبیاء علیہ السلام ورسل کا مذہب دین ِ اسلام ہی تھا۔ کیوں کہ حقیقتاً جو دین اللہ کے نزدیک ازل سے محبوب ہے اور مطلوب ہے وہ دین اسلام ہی ہے۔ اللہ فرماتاہے: "إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللّٰهِ الْإِسْلَامُ" (آل عمران:19)
Flag Counter