Maktaba Wahhabi

123 - 360
شریعت نے بھی نماز کو کسی حالت میں معاف نہیں کیا ہے۔ خواہ کسی بھی قسم کا عذر ہو۔ پانی نہ ہو تو تیمم کر لے، اگر مریض ہے اور کھڑا نہیں ہو سکتا تو بیٹھ یا لیٹ کر نماز پڑھے حتی کہ اگر قادر نہ ہو تو محض اشارہ سے نماز ادا کرے۔ لیکن چھوڑنا کسی بھی صورت میں جائز نہیں۔ رہا یہ مسئلہ کہ اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی یا نہیں؟ تو جن لوگوں نے تارک نماز کو محض فاسق قرار دیا ہے کافر نہیں ان کے نزدیک اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی۔ اور جن لوگوں نے اسے کافر قراردیا ہے ان کے نزدیک اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔ یہ امر ملحوظ رہے کہ جن لوگوں نے اسے کافر قراردیا ہے، وہ کہتے ہیں کہ تارک نماز کو اسی وقت سوسائٹی میں کافر سمجھا جائے گا یا اس سے کافروں جیسا معاملہ کیا جائے گا، جب امام وقت یا قاضی اسے نماز پڑھنے کو کہے اور وہ انکار کر دے۔ اس سے قبل ہم اس سے کافروں جیسا معاملہ نہیں کر سکتے۔ وضو کی مسنون دعائیں سوال:۔ بعض حضرات وضو کے دوران کچھ خاص دعائیں پڑھتے ہیں۔ شرعاً ان دعاؤں کی کیا حیثیت ہے؟ کیا ن دعاؤں کے بغیر وضو نہیں ہوتا؟ جواب:۔ بہت سارے لوگ اس قسم کی دعاؤں کو واجب سمجھتے ہیں۔ ان کا اعتقاد ہے کہ ان دعاؤں کے بغیر وضو نہیں ہوتا۔ میں نے ایک شخص سے دریافت کیا کہ آپ نماز کیوں نہیں پڑھتے ؟انھوں نے جواب دیا کہ انہیں وضو کرنا نہیں آتا۔ میں نے کہا تعجب ہے کہ آپ کو وضو کرنا نہیں آتا۔ کیا کوئی ایسا بھی شخص ہو سکتا ہے جو منہ دھونا، ہاتھ دھونا، سر پر ہاتھ پھیرنا اور پیر دھونا نہ جانتا ہو؟ فرمانے لگے کہ یہ سب تو آتا ہے لیکن مجھے وضو کی دعائیں یاد نہیں ہیں۔ ان کا مقصد یہ تھا کہ ان دعاؤں کے بغیر وضو ہوتا ہی نہیں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس قسم کی دعاؤں کی کوئی روایت نہیں ملتی۔ البتہ
Flag Counter