Maktaba Wahhabi

254 - 360
کے ساتھ شادی کرے۔ اللہ تعالیٰ نے کتابیہ سے شادی کی جو اجازت دی ہے اس میں یہی حکمت پوشیدہ ہے کہ اس کتاب کو مسلم گھرانے میں لاکر زیادہ سے زیادہ اسلام سے قریب کیا جائے مسلمانوں اور اہل کتاب کے درمیان جو خلیج ہے اسے کم کیاجائے اور دونوں کے درمیان محبت وموانست اور حسن معاشرت کو پروان چڑھایا جائے۔ اگر غور کریں تو اس اجازت کافائدہ درحقیقت اسلام اور مسلمانوں کوپہنچنا چاہیے۔ لیکن اگر صورت حال یہ ہوکہ اس اجازت سے فائدہ کے بجائے اسلام اور مسلمانوں کو الٹا نقصان ہورہا ہوتو یہ اجازت وہیں ختم ہوجانی چاہیے۔ اس صورت میں میں کہہ سکتا ہوں کہ اس دور میں چونکہ مسلم معاشرے میں اسلامی اقدار نہایت کمزور ہیں۔ مرد حضرات اپنی بیویوں پر اثر انداز ہونے کی بجائے ان سے متاثر ہیں اس لیے کتابیات سے شادی کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ الا یہ کہ اس بات کی نہایت شدید ضرورت ہو۔ یہاں یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ کتابیات سے شادی لاکھ جائز سہی لیکن مسلم لڑکی سے شادی ہرحال میں افضل اور بہتر ہے۔ اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ اسلام نے صرف مسلم لڑکی سے شادی کی ترغیب نہیں دی ہے بلکہ اس بات کی ترغیب دی ہے کہ دین دار لڑکی سے شادی کی جائے کیوں کہ دین دار لڑکی اللہ کو زیادہ خوش رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنے شوہر کا حق بھی ادا کرسکتی ہےاور اپنے گھر اور اپنی اولاد کی تربیت اسلامی انداز میں کرسکتی ہے اسی لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: "فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاكَ" دین دار لڑکی کو حاصل کرو(یعنی اس سے شادی کرو) تمہارا بھلا ہو ۔ شوہر پر بیوی کا حق سوال:۔ میری شادی ایک ایسے شخص کے ساتھ ہوئی ہے جو مجھ سےبیس سال بڑا
Flag Counter