Maktaba Wahhabi

264 - 360
پڑھنے کے بعد بھی کوئی عقل مند کہہ سکتا ہے کہ جنس یا سیکس سے متعلق اسلام کوئی واضح ہدایت نہیں دیتا؟ ازدواجی زندگی میں جائز چھوٹ سوال:۔ میں نے جس شخص سے شادی کی ہے وہ بڑا شکی ہے۔ اکثر مجھ سے سوال کرتا رہتا ہے کہ کیا میں اس کے سوا کسی اور سے محبت کرتی ہوں اور ہمیشہ میں اس سے یہی کہتی ہوں کہ مجھے اس کے علاوہ کسی اور سے محبت نہیں ہے اور کسی شخص سے میرے کوئی مراسم نہیں ہیں۔ وہ مجھ سے اس بات پر قسم کھانے کو کہتا ہے اور میں قسم کھالیتی ہوں۔ اس سے بھی بڑھ کر وہ مجھ سے یہ پوچھتا ہے کہ کیا شادی سے قبل میں کسی اور سے محبت کرتی تھی؟اور اس بات پر وہ اللہ تعالیٰ کی قسم کھانے کو کہتا ہے ۔ میں اس سے کہتی ہوں کہ ان سب کی کیا ضرورت ہے؟ کیا تمہارے لیے میرے پیار میں کوئی کمی ہے؟ کیاہماری زندگی ہنسی خوشی نہیں گزر رہی ہے؟ لیکن وہ مصر ہے کہ میں اس بات پر اللہ کا نام لے کر قسم کھاؤں کہ شادی سے قبل میں کسی اور سے محبت نہیں کرتی تھی۔ میں آپ سے کچھ نہیں چھپاؤں گی۔ یہ سچ ہے کہ شادی سے قبل ایک دور کے ر شتے دار نوجوان سے محبت ہوگئی تھی لیکن یہ ایسی محبت نہیں تھی کہ ہم دونوں ایک دوسرے کے لیے پاگل ہوں۔ قسمت میں اس کے ساتھ شادی نہیں لکھی تھی، چنانچہ شادی کے بعد میں اس نوجوان کو بھول گئی۔ اب اس سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ کیا اگر میں شوہر کو خوش کرنے کے لیے اور اپنے بسے بسائے گھر کوتباہی سے بچانے کےلیے میں اللہ کی جھوٹی قسم کھالیتی ہوں تو اللہ کو ناراض کروں گی؟اگر قسم نہیں کھاتی ہوں تو اس کا شک بڑھتا جائے گا اور یقین میں تبدیل ہوجائے گا اور یوں میری ازدواجی زندگی تباہ ہوجائے گی میں حیران ہوں کہ کیا کروں؟ جواب:۔ بلاشبہ جھوٹ بولنا اسلام کی نظر میں حرام ہے اور گناہ کبیرہ ہے۔ کیوں کہ جھوٹ کے نقصانات لا محدود ہیں اور اس کا بُرا اثر فرد، جماعت اور سوسائٹی سب پر پڑتا ہے۔ لیکن اسلام ایک ایسا دین ہے جو انسان کی فطری ضرورتوں اور پریشانیوں سے صرف
Flag Counter