Maktaba Wahhabi

73 - 360
تیسرا باب عقائد مسلم کو کافر قراردینے میں غلو سے کام لینا سوال:۔ میرے پاس دو خطوط آئے ہیں۔ ایک قاہرہ سے اور دوسرا یمن سے۔ ان دونوں میں یکساں سوال ہے۔ سوال ہے کسی مسلمان کو کافر قراردینے میں مبالغے سے متعلق۔ قاہرہ سے جو خط موصول ہوا ہے، اس میں سوال کرنے والے محترم بھائی نے ایک ایسی جماعت کی طرف اشارہ کیا ہے جو اپنے علاوہ تمام مسلمانوں کو کافر قراردیتی ہے۔ حالاں کہ اس جماعت کا مرجع فکر وعمل قرآن وسنت ہی ہے۔ لیکن ان کے افکار میں اتنا تشدد اور غلو ہے کہ وہ گناہ کبیرہ کے مرتکب کو بھی کافر تصور کرتے ہیں۔ ان میں وہ اشخاص جو قدرے نرم رویہ رکھتے ہیں ان کا یہ عقیدہ ہے کہ اگرایک دفعہ گناہ کبیرہ سرزد ہوجائے تو کوئی بات نہیں ہے تاہم اس پر اصرار کرنے والا کافر ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ آج سارے مسلمان گرچہ ا پنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں لیکن وہ حقیقت میں مسلمان نہیں ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ وہ بغیر کسی دلیل کے یہ باتیں کہتے ہیں بلکہ اپنے عقیدے کے اثبات میں قرآن وحدیث سے حوالے بھی پیش کرتے ہیں۔ یمن سے جو خط وصول ہوا ہے اس میں ہمارے یمنی بھائی نے ایک ایسے مسلم شخص کی طرف اشارہ کیا ہے ۔ جس کا دعویٰ ہے کہ آج یمن اور یمن سے باہر تمام امت مسلمہ حقیقتاً مسلمان نہیں ہے بلکہ وہ سب مرتد اور کافر ہیں۔ چاہے انہوں نے ارکان اسلام کو مضبوطی سے تھام رکھا ہو، چاہے وہ مرد ہوں یا عورت اور چاہے ان کا تعلق دارالحرب
Flag Counter