Maktaba Wahhabi

179 - 360
آپ کو شر سے محفوظ رکھنے اور خیر کی طرف سبقت لے جانے کا خاص اہتمام کرے۔ ٹی وی دیکھنا فی نفسہٖ نہ مطلقاً حرام ہے اور نہ مطلقاً حلال۔ اس کا حرام یا حلال ہونا اس بات پر منحصر ہے کہ ہم کون سا پرو گرام دیکھ رہے ہیں؟ اگر یہ پرو گرام بھلی باتوں پر مشتمل ہو مثلاً کوئی دینی پروگرام ہو یا نیوز کا پرو گرام ہو یا کوئی مفید معلوماتی پرو گرام ہو تو اس کا دیکھنا بالکل جائز ہے۔ لیکن اگر فحش قسم کے پروگرام ہوں تو ان کا دیکھنا ناجائز ہے چاہے رمضان کا مہینہ ہو یا کوئی دوسرا مہینہ ، البتہ رمضان میں ان کا دیکھنا مزید باعث گناہ ہے۔ اسی طرح اگر ٹی وی دیکھنے میں اس قدر انہماک ہو کہ نماز وغیرہ سے غفلت ہو جاتی ہو تب بھی اس کا دیکھنا جائز نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے جب شراب اور جوے کو حرام قراردیا تو اس کی حرمت کی علت یہ بتائی کہ یہ دونوں چیزیں انسانوں کو اللہ کی یاد سے غافل کر دیتی ہیں۔ اللہ فرماتا ہے۔ "إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَن ذِكْرِ اللّٰهِ وَعَنِ الصَّلَاةِ ۖ فَهَلْ أَنتُم مُّنتَهُونَ " (المائدہ:91) شیطان تو یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے سے تمہارے درمیان عداوت اور بغض ڈال دے اور تمہیں خدا کی یاد اور نماز سے روک دے۔ پھر کیا تم ان چیزوں سے باز رہو گے؟ تراویح کی نماز جلدی جلدی ادا کرنا سوال:۔ کیا تراویح کی نماز جلدی جلدی اور تیز پڑھی جا سکتی ہے؟ جواب:۔ بخاری ومسلم کی حدیث ہے: "مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ " جس نے رمضان میں قیام ا للیل(تراویح ) کا اہتمام ایمان و احتساب کے ساتھ کیا اس کے پچھلے گناہ بخش دئیے گئے ۔
Flag Counter