Maktaba Wahhabi

260 - 360
میں تم سے زیادہ اللہ کوجانتا ہوں اور اس سے ڈرتا ہوں لیکن میں نماز بھی پڑھتا ہوں اور سوتا بھی ہوں روزہ بھی رکھتا ہوں اور نہیں بھی رکھتا اور عورتوں سے شادی بھی کرتا ہوں جس نے میری سنت سے منہ، موڑاوہ مجھ سے نہیں ہے اسی لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے متعدد احادیث میں اپنی امت کو شادی کی ترغیب دی ہے۔ اور فرماتے تھے کہ اس دنیا میں سے دو چیزیں مجھے نہایت محبوب ہیں۔ عورت اور خوش بو۔ 2۔ شادی کے بعد اسلام نے شوہر اور بیوی دونوں کو اس بات کا حق دیا ہے کہ وہ اپنی جنسی خواہشوں اور شہوتوں کی تسکین کا انتظام اپنی مرضی کے مطابق کرسکتے ہیں۔ اس سے بھی بڑھ کر اسلام نے اس جنسی تسکین کو عبادت اور عمل خیر سے تعبیر کیا ہے۔ مسلم شریف کی حدیث ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! شوہر اپنی بیوی کے ساتھ جماع کرتا ہے کیا اس پر اسے اجر ملے گا؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیوں نہیں، ذرا سوچو کہ اگر اس نے اپنی بیوی کے علاوہ کسی دوسری عورت کے ساتھ یہی کام کیا ہوتا تو کیا اسے گناہ نہ ہوتا؟چونکہ حلال طریقے سے اس نے اپنی بیوی کے ساتھ یہ کام کیا ہے تو اسے اس کا اجر بھی ملنا چاہیے۔ تاہم اسلام نے اس بات کا خیال رکھا ہے کہ شوہر چونکہ فطری طور پر اور سماجی عادات واطوار کے لحاظ سے زیادی جری اورBold ہوتا ہے اس لیے وہی اپنی بیوی کو اس جنسی تسکین کی طرف دعوت دیتا ہے۔ بیوی اپنی شرم وحیا کی وجہ سے اس بات کی طرف دعوت نہیں دیتی۔ اس سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ عورتوں کے مقابلے میں مردوں کے اندر جنسی شہوت کہیں زیادہ ہوتی ہے اور اس معاملے میں صبر کرنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے جب کہ عورتوں میں صبر کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے اور جنسی شہوت مردوں کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔ لوگوں کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ عورتوں کے اندر مردوں سے زیادہ جنسی شہوت ہوتی ہے۔
Flag Counter