Maktaba Wahhabi

253 - 360
کےمسلمان تمہاری دیکھا دیکھی ذمی عورتوں سے ان کی خوبصورتی کی بنا پر شادی کرنے لگیں گے اور مسلمان عورتیں بیٹھی رہ جائیں گی۔ (5) اس صورت حال کا ایک رخ یہ بھی ہے کہ بعض لڑکے تعلیم یانوکری کی غرض سے امریکا یو یورپ جاتے ہیں۔ چندسالوں کے بعد وہ وہاں کسی امریکی یایورپی لڑکی سے شادی کرلیتے ہیں۔ پھر دونوں مل کر جو گھر آباد کرتے ہیں تو اس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ اس پر مغربی تہذیب کانقش گہرا ہوتا ہے۔ ان لڑکوں کے والدین جب اپنے بیٹوں اور بہوؤں سے ملنے کے لیے ان کے گھر جاتے ہیں تو وہاں ایک عجیب وغریب قسم کی اجنبیت کا احساس ہوتا ہے۔ وہ جب تک اس گھر میں رہتے ہیں اپنے آپ کو تنہا محسوس کرتے ہیں۔ انہیں محسوس ہونے لگتا ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹے کو کھودیا ہے۔ آخر میں میں ایک اہم بات کی طرف دھیان دلانا چاہتا ہوں۔ اسلام نے اگر کتابیہ سے شادی کی اجازت دی ہے تو دو باتوں کا خیال کرتے ہوئے: 1۔ یہ کتابیہ چونکہ خودایک آسمانی دین پر ایمان رکھتی ہے اس لیے کسی بھی مسلم کی طرح وہ خود بھی اللہ، اس کی رسالت، یوم آخرت اور اعلیٰ اور عمدہ اخلاق پر ایمان ویقین رکھتی ہے۔ اس لیے کسی بھی دوسری مشرک عورت کے مقابلے میں وہ اسلام سے زیادہ قریب ہے۔ 2۔ یہ بھی خیال رہے کہ یہ کتابیہ جب شادی کرکے کسی مسلم گھرانے میں آئے گی تو اس کا رول اثر انداز ہونے والا نہ ہو۔ بلکہ اثر قبول کرنے والاہو۔ یعنی ایسا نہ ہوکہ وہ اپنی تہذیب اور مغربی اخلاق اور روایات کے ساتھ اس مسلم گھرانے پر اثر انداز ہونے لگے بلکہ ایسا ہو کہ ایک مسلم گھرانے میں رہتے ہوئے وہ اسلامی تہذیب اوراسلامی افکار واخلاق کا اثر قبول کرے۔ کتابیہ سے شادی کی اجازت دراصل اسی بنیاد پر ہے کہ مسلم معاشرے میں آکر یہ کتابیہ اسلام اور مسلمانوں سے متاثر ہوکر ایک نہ ایک دن اسلام قبول کرلے گی۔ یہی وجہ ہے کہ کسی مسلم عورت کو اس بات کی اجازت نہیں ہے کہ غیرمسلم
Flag Counter