Maktaba Wahhabi

74 - 249
اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((لا تمْنَعُوا إمائَ اللّٰهِ مساجدَ اللّٰه ۔)) ’’ اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں سے نہ روکو‘‘ تاہم بھر میں نماز ادا کرنا ہی ان کے لے افضل ہے جیساکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک دوسری حدیث مذکورہ ہے: ((وبُیوتُھنَّ خیرٌلھنَّ)) ’’ اور ان کے گھر ہی ان کے لیے بہتر ہیں‘‘ ہماری مسجد کے پڑوس میں ایک چاردیوار شدہ احاطہ ہے اور ہم چاہیت ہیں کہ اسے عورتوں کے لیے نماز بنادیں۔ کیا ان کے لیے مسجد کے امام کی اقتدار درست ہے؟ سوال:…ہمارے مسجد کی شمالی جانب ایک چادریواری شدہ احاطہ ہے جو مسجد سے ملحق ہ ۔ ہم رمضان میں نماز کی ادائیگی کے لیے اس احاطہ کو عورتوں کے لیے مخصوص کر دیں تو کیا یہ جائز ہوگا؟ جبکہ ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ وہ امام کو نہ دیکھ سکیں گی، فقط لاؤڈ سپیکر سے اما کی متابعت کر سکیں گی۔؟ ابو احمد جواب:…ایسی جگہ میں ان ی نماز کی صحت کے بارے میں علماء میں اختلاف ہ۔ جہاں سے نہ تو وہ امام کو دیکھ سکیں اور نہ ان لوگوں کوجو امام کے پیچھے ہیں ۔ وہ تو صرف تکبیر ہی سن سکتی ہیں لہٰذا محتاط صورت یہی ہے کہ وہ ایسی جگہ نماز ادا نہ کریں بلکہ اپنے گھروں ی میں ادا کریں ۔ الایہ کہ مسجد میں کوئی ایسی جگہ مل جائے جو نماز ادا کرنے والوں کے پیچھے ہو۔ یاکسی خارجی مکان میں نماز ادا کریں جس میں وہ خود امام ہوں یا کوئی مقتدی امام ہو۔ مسجد کی دو منزلیں ہوں ، اوپر کی منزل میں مرد اورنچلی منزل میں عورتیں ہوں جو لاؤڈ سپیکر سے اقتداء کریں تو کیا ن کے نماز درست ہے؟ سوال:…ہمارے ہاں ایک مسجد ہے جو دو منزلہ ہے ۔ اوپر کی منزل مردوں کیلیے ہے اور نچلی منزل عورتوں کے لیے ۔ عورتیں مردوں کے ساتھ باجماعت نماز ادا کرتی ہیں جبکہ وہ نچلی منزل میں ہوتی ہیں اور مرد اوپر والی منزل میں۔ عورتیں نہ امام کو دیکھ دسکتی ہیں اور نہ مردوں کی صفوں کو بس درمیان میں مائکروفون ہے جس سے وہ تکبیر سن کر نماز ادا کرتی ہیں ۔ اس صورت حال میں ان کی نماز کے متعلق کیاحکم ہے؟سائل از امریکہ (عبدالرحمن ا۔ پاکستان)
Flag Counter