Maktaba Wahhabi

49 - 249
میں نے وضو کی اور جرابوں پر مسح کر لیا اور نماز ادا کی۔ اسی طرح میں نے عصر ، مغرب او رعشاء ادا کی ۔ دل میں یہی بات تھی کہ میں نے جرابیں طہارت کے وقت پہنی ہیں ۔ یہ بات مجھے یاد ہی نہ رہی تھی کہ میں نے انہیں بلاوضو پہنا تھا۔ عشاء سے تقریبا دو گھنٹہ بعد یہ بات یاد آئی۔ اب میری ان چاروں اوقات کی نماز کے متعلق کیا حکم ہے۔ آیا وہ صحیح ہیں یا نہیں؟ یہ خیال رہے کہومیں نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا تھا۔ س۔ع۔غ۔ حائل جواب: جس نے بلا طہارت موزے اورجرابیں پہنی ، پھر ان پر مسح کر کے بھول کر نماز اد ا کی توا س کی نماز باطل ہے اور جتنی نمازیں اس نے اس مسح سے ادا کیں اس پر سب کا اعادہ لازم ہے کیونکہ اہل علم کے اجماع کے مطابق مسح کی صحت کی ایک شرط یہ بھی ہے کہ جراب طہارت کے وقت پہنی جائے اور جس نے انہیں بلاطہارت پہنا، پھر اس پر مسح کیا تو ا س کا حکم بلاطہارت نماز ادا کرنے والے کا حکم ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((دَعْہُما، فإنیَّ أَدْخلتُھما طَاہِرتَیْن،فمََسَحَ علیھِما۔)) ’’انہیں چھوڑ دو۔ میں نے پاکیزگی کی حالت میں پاؤں داخل کئے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر مسح کیا ‘‘ اے سائل ! ان دلائل سے معلوم ہوجاتا ہے کہ آپ پر چاروں نمازیں ظہر ، عصر ، مغرب ، عشاء کا اعادہ ضروری ہے اور بھول کی وجہ سے آپ پر کچھ گناہ نہیں کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے قول کے مطابق: ﴿رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ اِنْ نَّسِیْنَآ اَوْ اَخْطَاْنَا ﴾
Flag Counter