Maktaba Wahhabi

43 - 249
گزارنے کی موافقت نہیں کر رہا تھا۰ اس کی توجیہ یہ تھی کہ معاشرتی دباؤ کئی قسم کے ہیں جن میں سے ہوسکتا ہیکہ بہت سی باتیں نادر ست ہوں تاہم معاشرہ ا نہیں اپنائے ہوے ہے ۔ اس فریق نے اس کی مثال فٹ بال کے کھیل سے دی جس کی حکومت حوصلہ افزائی کر رہی ہے ۔ اس کے بجائے اگر نوجوانوں کو گھڑسواری، تیراکی اور تیزاندازی وغیرہ کی ٹریننگ دی جائے تویہ نوجوانوں کے لیے فٹ بال سے بہت زیادہ فائدہ مند ہے ۔ دوسری مثال تصویر کشی اور مجسمہ سازی کی ہے، تیسری مثال انسان کی غذا سے متعلق ہے جوحکومت بیرونی ممالک سے مختلف قسم کی گوشت در آمد کرتی ہے، چوتھی مثال بنکوں کے فوائد ہیں ۔ چنانچہ اور بھی کئی مثالیں پیش کی گئیں ۔ جب یہ مباحثہ طول پکڑا اورہم نے بعض نقاط پر اتفاق کیا اور بعض میں اختلاف کیا تو ہم نے مناسب سمجھا کہ اپنا سوال آپ کو بھیج دیں۔ یہ توقع رکھتے ہوئے کہ شاید آپ کے ہاں سے شافی جواب مل سکے ۔ احمد۔ ع۔ الریاض جواب: مسلم غیرمعصوم ہے اور ہر انسان خطا کار ہے۔ ان خطاکاروں میں سے بہتر وہ لوگ ہیں جوتوبہ کرنے والے ہیں جیساکہ حدیث شریف میں آیا ہے لیکن اس بات کا امکان موجود ہے کہ ایک مسلمان اسلامی معاشرہ میں اپنی طاقت کے مطابق عمل پیرا ہوتے ہوئے اپنے دین کی محافظت کرسکے۔ اللہ عزوجل فرماتے ہیں ﴿فَاتَّقُوا اللّٰہَ مَا اسْتَطَعْتُمْ ﴾ ’’ اللہ سے ڈرتے رہو جس قدر تم سے ہو سکے‘‘ (التغابن: ۱۶) اب اگر اس سے کوئی ایسی خطا سرزد ہو جو اس نے دانستہ نہ کی ہو ، یا اس کے اپنے اختیار کے مطابق ا س کاگمان ہو کہ وہ جائز ہے اور اس کے پاس پوری معلومات نہ ہوں، یا اس نے کسی عالم سے پوچھا ہو اور اس نے ایسا فتویٰ دیا ہو جبکہ اس فتویٰ شریعت مطہرہ کے مطابق نہ ہو تو ان باتوں سے اس کے دین میں کوئی عیب واقع ہوجائے تو سچی توبہ کرنے میں جلدی کرنا اس پر واجب ہے۔ ایک نوجوان ارکان اسلام بجالائے لیکن بعض معاصی کا ارتکاب بھی کرے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ سوال: ایک نواجون پانچوں ارکان اسلام بجالاتا ہے جیساکہ اللہ تعالیٰ نے بتلائے ہیں لیکن بعض گناہوں کا ارتکاب بھی کرتا ہے۔ یعنی واجبات او رمنہیات اکٹھے کر لیتا ہے تواس کے بارے میں اسلامی نقطہ نظر سے کیا حکم ہے؟ ساری۔ غ۔ القصیم
Flag Counter