Maktaba Wahhabi

88 - 217
امام شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ’’سبزیوں میں زکاۃ سے متعلق حدیث کی سند میں اگرچہ کچھ مقال (گفتگو) ہے، لیکن چونکہ یہ کثرتِ طرق سے مروی ہے، اس لیے قابل احتجاج ہے۔‘‘[1] شیخ البانی رحمہ اللہ نے بھی اس حدیث کو کثرت طرق کی وجہ سے صحیح قرار دیا ہے، (الإرواء، رقم: 801) علاوہ ازیں اسے صحیح الجامع الصغیر (رقم: 5411) میں درج کیا ہے۔ نیز اس کی تائید و شہادت میں یہ حدیث بھی نقل کی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابو موسی اورحضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہما کو یمن بھیجتے وقت نصیحت فرمائی تھی۔ ((لَا تَأْخُذُوا الصَّدَقَۃَ إِلَّا مِنْ ہٰذِہِ الْأَرْبَعَۃِ: الشَّعِیرِ وَالْحِنْطَۃِ وَالزَّبِیْبِ وَالتَّمْرِ)) ’’صرف ان چار چیزوں سے زکاۃ وصول کرنا، جَو، گندم، منقٰی، (کشمش، بعض روایات میں عنب، یعنی انگور کے الفاظ ہیں ) اور کھجور۔‘‘[2] اس حدیث میں سبزیوں کا ذکرنہیں ہے۔ شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو اگرچہ صحیح قرار دیا ہے۔ تاہم بعض علماء کے نزدیک یہ مرسل ہے، اس لیے اکثر ائمہ اس بات کے قائل ہیں کہ مذکورہ چار چیزوں کے علاوہ اور بھی جو چیزیں زمین سے پیدا ہوتی ہیں ، ان سب میں عشر یا نصف العشر ہے، جیسے باجرہ، مکئی، چنے، چاول، سرسوں ، توریہ، تارامیرا، گنا وغیرہ ہیں ۔ ان کی دلیل قرآنی آیت: ﴿ وَمِمَّا أَخْرَجْنَا لَكُم مِّنَ الْأَرْضِ﴾ (البقرۃ: 267:2) اور حدیث ’فِیْمَا سَقَتِ السَّمَائُ‘ کا عموم ہے۔ قرآن
Flag Counter