Maktaba Wahhabi

55 - 217
جَلَسَ فِي بَیْتِ أَبِیہِ وَ أُمِّہِ حَتَّی تَاْتِیَہُ ہَدِیَّتُہُ، إِنْ کَانَ صَادِقًا؟ وَاللّٰہِ! لَا یَأْخُذُ أَحَدٌ مِّنْکُمْ شَیْئًا بِغَیْرِ حَقِّہِ، إِلَّا لَقِيَ اللّٰہَ تَعَالَی یَحْمِلُہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، فَلَأَعْرِفَنَّ أَحَدًا مِّنْکُمْ لَقِيَ اللّٰہَ یَحْمِلُ بَعِیرًا لَہُ رُغَائٌ، أَوْ بَقَرَۃً لَہَا خُوَارٌ، أَوْ شَاۃً تَیْعَرُ۔ ثُمَّ رَفَعَ یَدَیْہِ حَتَّی رُؤِيَ بَیَاضُ إِبْطَیْہِ، یَقُولُ: اَللّٰہُمَّ! ہَلْ بَلَّغْتُ؟)) ’’اما بعد! میں تم میں سے کسی آدمی کو ان کاموں پر عامل مقرر کرتا ہوں ، جو اللہ نے میرے سپرد کیے ہیں ، پس وہ میرے پاس آتا ہے اور کہتا ہے، یہ تمہارا مال ہے اور یہ ہدیہ ہے جومجھے دیا گیا ہے۔ پس وہ اپنے ماں باپ کے گھر میں کیوں نہ بیٹھا رہا یہاں تک کہ اس کے پاس اس کا ہدیہ آتا اگر وہ سچا ہے۔ اللہ کی قسم! تم میں سے جو شخص بھی اس میں سے بغیر حق کے کُچھ لے گا تو وہ قیامت کے دن اللہ کو اس حال میں ملے گا کہ اس (ناحق وصول کی ہوئی چیز) کو اٹھائے ہوگا، پس میں تم میں سے اس شخص کو ضرور پہچان لوں گا، جو اللہ کو اس حال میں ملے گا کہ اس نے اونٹ اٹھایا ہوا ہوگا جو ڈکرارہا ہوگا، یا گائے اٹھائے ہوگا جو چیخ رہی ہوگی یا بکری ہوگی جو ممیاتی ہوگی، پھر آپ نے دونوں ہاتھ بلند کیے یہاں تک کہ آپ کے بغلوں کی سفیدی دکھائی دینے لگی۔ آپ فرمارہے تھے، اے اللہ! یقینا میں نے پہنچا دیا۔‘‘[1]
Flag Counter