Maktaba Wahhabi

193 - 217
زیور میں زکاۃ کے واجب ہونے پر علماء نے جو استدلال کیا ہے، وہ صحیح ہے۔امام نسائی کے علاوہ امام ابوداود نے بھی یہ حدیث زیورات میں زکاۃ کے اثبات کے لیے اپنی سنن میں درج کی ہے (حدیث: 1563) اور اس پر باب باندھا ہے۔ ((باب الکنز ما ہو؟ وزکاۃ الحلي)) ’’کنز کی تعریف اور زیورات کی زکاۃ کا مسئلہ‘‘ علاوہ ازیں امام بخاری کے نقل کردہ ایک اثر سے بھی استدلال کیا گیاہے جس میں خالد بن اسلم کہتے ہیں کہ ہم حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ کہیں گئے تو ایک اعرابی (دیہاتی) نے پوچھا: مجھے اللہ کے اس فرمان کی بابت بتلائیں ؟ ﴿ وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا يُنفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ ﴾ ’’وہ لوگ جو سونا چاندی سینت سینت کر رکھتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے، ان کو دردناک عذاب کی بشارت سنا دیجیے……۔‘‘[1] حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ((مَنْ کَنَزَہَا فَلَمْ یُؤَدِّ زَکَاتَہَا فَوَیْلٌ لَہُ، إِنَّمَا کَانَ ہٰذَا قَبْلَ أَنْ تُنْزَلَ الزَّکَاۃُ، فَلَمَّا أُنْزِلَتْ جَعَلَہَا اللّٰہُ طُہْرًا لِلْأَمْوَالِ)) ’’جس نے سونے چاندی کو سینت سینت کر رکھا اور اس کی زکاۃ ادا نہ کی تو اس کے لیے ہلاکت ہے، لیکن اللہ کا یہ فرمان زکاۃ کا حکم نازل ہونے سے پہلے کا ہے، جب زکاۃ کا حکم نازل ہوگیا تو اللہ نے زکاۃ کو مالوں کی پاکیزگی کا ذریعہ بنا دیا‘‘ یعنی زکاۃ کی ادائیگی کے بعد سونا چاندی جمع کرکے رکھنا ہلاکت کا
Flag Counter